بہار کی سیاست میں ہلچل، اوپیندر کشواہا نے جنتا دل یو چھوڑنے کا کیا اعلان، ایک بار پھر بنائی اپنی نئی پارٹی

اوپیندر کشواہا نے کہا کہ انھوں نے جنتا دل یو کی تمام ذمہ داریاں چھوڑ دی ہیں، وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور للن سنگھ کو صبح اس سلسلے میں انھوں نے جانکاری دے دی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>اوپیندر کشواہا، تصویر یو این آئی</p></div>

اوپیندر کشواہا، تصویر یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

بہار کی سیاست میں ایک بار پھر زبردست ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ کئی دنوں سے جاری ناراضگی کے درمیان اوپیندر کشواہا نے جنتا دل یو کو الوداع کہنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کشواہا نے پیر کے روز جنتا دل یو چھوڑنے کے ساتھ ہی ایک بار پھر نئی پارٹی بنانے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ انھوں نے اپنی پارٹی کا نام ’راشٹریہ لوک جنتا دل‘ رکھا ہے۔ کشواہا اپنی پارٹی کے قومی صدر ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اوپیندر کشواہا نے قانون ساز کونسل کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔

اوپیندر کشواہا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے جنتا دل یو کی تمام ذمہ داریاں چھوڑ دی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور للن سنگھ کو صبح اس سلسلے میں انھوں نے جانکاری دے دی تھی۔ کشواہا کا کہنا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں میں اتحاد نہیں ہے اور ایسے میں پی ایم مودی کے لیے 2024 میں جیتنا آسان ہوگا۔


کشواہا نے کہا کہ آج سے ایک نئی سیاسی پاری کی شروعات ہو رہی ہے۔ نئی پارٹی کا نام ’راشٹریہ لوک جنتا دل‘ رکھا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں نے اپنے قریبی ساتھیوں کو بلایا اور سارے لوگ اپنی پریشانی بتا رہے تھے۔ عوام کے درمیان بھی فکر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ پھر سبھی لوگوں نے مل کر یہ اہم فیصلہ لیا۔‘‘ کشواہا نے مزید کہا کہ شروعاتی دور میں لالو جی نے بھی عوام کا خیال رکھا، لیکن بعد کے دنوں میں وہ بھٹک گئے۔

کشواہا نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور ان کے کاموں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’نتیش کمار نے شروع میں اچھا کام کیا، لیکن آخر میں جس راستے پر انھوں نے چلنا شروع کیا وہ ان کے اور بہار کے لیے برا ہے۔ وزیر اعلیٰ اپنی من مرضی نہیں کر رہے ہیں، وہ اب اپنے آس پاس کے لوگوں کے مشورہ کے مطابق کام کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’آج وہ اپنے دم پر کارروائی کرنے میں ناکام ہیں، کیونکہ انھوں نے کبھی جانشیں بنانے کی کوشش نہیں کی۔ اگر نتیش کمار نے جانشیں کا انتخاب کیا ہوتا تو انھیں اِدھر اُدھر دیکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ نتیش کمار 4-2 لوگوں کے کہنے پر فیصلے لیتے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */