’میرا بیٹا لبنان گیا اور جنونی بن کر واپس آیا‘، رُشدی پر حملہ کرنے والے مطر کی والدہ

حملہ آور کی ماں نے کہا کہ میں توقع کر رہی تھی وہ اپنی ڈگری اور نوکری حاصل کرنے کے لیے اپنی پڑھائی مکمل کرنے کے لیے پرجوش واپس آئے گا، لیکن اس کے بجائے اس نے خود کو تہہ خانے میں بند کر لیا۔

ہادی مطر، تصویر آئی اے این ایس
ہادی مطر، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لبنانی نژاد امریکی ہادی مطر جسے سلمان رشدی کو نیویارک میں گزشتہ جمعہ کو قتل کرنے کی کوشش کے الزام میں گرفتارکیا گیا ہے کی ماں نے کہا ہے کہ اس کا بیٹا امریکا میں پیدا ہوا اور وہیں پرورش پائی۔ وہ صرف ایک ماہ کے لیے سنہ 2018 میں مشرق وسطیٰ گیا۔ اس ایک ماہ کے دوران وہ جنونی اور متعصب بن کر واپس آیا۔ واپسی پر اس نے خود کو گھر کے تہہ خانے میں بند کر لیا اور کئی مہینوں تک اپنے خاندان سے بات بھی نہیں کی۔ لبنانی نژاد سلوانا فردوس نے ان خیالات کا اظہار برطانوی اخبار’ڈیلی میل‘ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کیا ہے۔

46 سالہ سلوانا فردوس نے بتایا کہ اُنہیں سلمان رشدی کے چھرا گھونپنے کا علم اس وقت ہوا جب ’ایف بی آئی‘ کے ایجنٹوں نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ انہوں نے فیئر ویو نیو جرسی میں واقع ان کے گھر اس تہہ خانے کی بھی تلاشی لی جہاں میرا بیٹا ٹھہرتا تھا۔ ایف بی آئی نے ایک کمپیوٹر وہاں سے قبضے میں لیا۔ اس کے علاوہ اس کمرے سے پلے اسٹیشن، کتابیں، چاقو اور بلیڈ تیز کرنے کا ایک آلہ بھی برآمد کیا گیا۔ میں اس وقت اپنے کام کی جگہ پر تھی جب میری بیٹی نے مجھے فون کیا اور بتایا کہ ’ایف بی آئی‘ کے ایجنٹ گھر پر ہیں اور میں اس خبر سے حیران رہ گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نہیں جانتی کہ میرے بیٹے نے رُشدی کی کتاب پڑھی ہے یا نہیں، لیکن ماں نے بتایا کہ لبنان کے سفر کے بعد وہ زیادہ مذہبی ہو گیا تھا، یہاں تک کہ مطرنے ماں پر سخت اسلامی پرورش نہ کرنے پر تنقید کی۔


ہادی مطر کی والدہ نے کہا کہ اس نے پہلے کبھی سلمان رشدی کے بارے میں نہیں سنا تھا اور نہ ہی ان کی کوئی کتاب پڑھی تھی۔ مجھے یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ کہاں وہ موجود ہیں۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ میرے بیٹے نے اس کی کتاب پڑھی ہے۔ یقین نہیں آتا کہ وہ ایسا کام کر سکتا ہے۔ وہ بہت پرسکون تھا۔ ہر کوئی اس سے پیار کرتا تھا اور جیسا کہ میں نے ایف بی آئی کو بتایا کہ میں اس سے دوبارہ بات کرنے کی زحمت نہیں کروں گی۔ وہ اپنے اعمال کا خود ذمہ دار ہے۔ میرے پاس دو اور نابالغ بچیاں ہیں، مجھے ان کی دیکھ بھال کرنی ہے۔

ہادی مطر بڑے ہو کر کیلیفورنیا میں اسکول گئے۔ سنہ 2004 میں سلوانا اپنے شوہر حسن سے الگ ہوگئی تھیں۔ علاحدگی کے بعد حسن لبنان واپس چلا گیا تھا جب کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ نئی زندگی شروع کرنے کے لیے نیو جرسی منتقل ہو گئی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ مطر 2018 میں لبنان گیا جہاں اس نے اپنے والد سے بھی ملاقات کی۔


ماں نے مزید کہا کہ میں توقع کر رہی تھی کہ وہ اپنی ڈگری اور نوکری حاصل کرنے کے لیے اپنی پڑھائی مکمل کرنے کے لیے پرجوش واپس آئے گا، لیکن اس کے بجائے اس نے خود کو تہہ خانے میں بند کر لیا، وہ بہت بدل گیا ہے۔ اس نے مجھ سے کچھ نہیں کہا۔ یا مہینوں بہنوں سے بھی دور رہا۔ وہ دن میں سوتا اور رات کو جاگتا۔ وہ تہہ خانے میں رہتا ہے، جہاں وہ اپنا کھانا خود بناتا ہے۔

وقت کے ساتھ، ہادی مطر نے اپنی ماں کو تہہ خانے میں اپنی رہائش گاہ میں داخل ہونے سے روک دیا جو کہ 4 کمروں کے گھر کے نیچے واقع ہے۔ ان کے اس اپارٹمنٹ کی قیمت 700,000 ڈالر ہے، جہاں ماں اپنی جڑواں بہنوں کے ساتھ رہتی ہے۔ ان کی عمریں 14 سال ہیں۔


ایک موقع پر اس نے مجھ سے بحث کی اور مجھ سے پوچھا کہ میں نے اسے مذہب پر توجہ دینے کے بجائے تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب کیوں دے رہی ہوں؟وہ ناراض تھا کیونکہ میں نے اسے چھوٹی عمر سے اسلام سے متعارف نہیں کرایا تھا۔ وہ اکثر مجھے کوستا کہ میری پرورش مذہبی کیوں نہیں کی۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔