لبنان: بیروت میں پھر اندوہناک حادثہ، زمین پر آگ کی لپٹیں اور آسمان میں دھواں ہی دھواں

جائے وقوع پر فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیاں موجود ہیں اور آگ پر قابو پانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر بندرگاہ کے کئی ویڈیوز سامنے آئے ہیں جن میں لوگ اِدھر اُدھر بھاگتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

لبنان کی راجدھانی بیروت ایک بار پھر زبردست حادثہ کا گواہ بنتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ ابھی ایک مہینے پہلے ہی دو بھیانک دھماکوں سے بیروت دہل گیا تھا اور تقریباً 200 لوگوں کی موت واقع ہوئی تھی، اور اب بیروت میں بندرگاہ پر آگ کی لپٹوں کے ساتھ آسمان میں دھوئیں کا غبار دیکھا گیا۔ حالانکہ ابھی تک اس حادثہ میں کسی کے ہلاک ہونے کی خبر سامنے نہیں آئی ہے، لیکن اچانک سے لگی آگ کے بعد لوگوں میں افرا تفری پیدا ہو گئی ہے اور آس پاس کی سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

واقعہ جمعرات کی دوپہر کا ہے جب اچانک لوگوں نے زمین پر آگ کی لپٹیں دیکھیں اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے آسمان میں دھواں ہی دھواں پھیلتا ہوا نظر آنے لگا۔ جائے وقوع پر فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیاں پہنچ گئیں اور پھر آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع ہو گئیں۔ سوشل میڈیا پر بیروت بندرگاہ کی کئی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں لوگ اِدھر اُدھر بھاگتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔


ابھی تک حادثہ کی وجہ کا پتہ نہیں چل پایا ہے، لیکن کہا جا رہا ہے کہ وہاں ایندھن اور ٹائر جلائے جا رہے تھے جس نے خطرناک شکل اختیار کر لی۔ لبنانی فوج کے حوالے سے میڈیا میں ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ آگ گودام میں لگی ہے جہاں تیل اور ٹائر رکھے گئے ہیں۔ فوج کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو پانے کا کام جاری ہے اور اس مہم میں فوجی ہیلی کاپٹروں کی مدد لی جا رہی ہے۔

مقامی ٹی وی چینلوں سے موصول ہو رہی اطلاعات کے مطابق بندرگاہ کے نزدیک جن کمپنیوں کے دفاتر ہیں، ان کے ملازمین کو علاقے سے باہر جانے کے لیے کہہ دیا گیا ہے۔ بندرگاہ کے پاس سے گزرنے والی اہم سڑک کو بھی فوج نے بند کر دیا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ تقریباً ایک مہینے پہلے 4 اگست کو بیروت بندرگاہ پر دو زبردست دھماکے ہوئے تھے جن میں تقریباً 200 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور متعدد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ کچھ خبروں کے مطابق اُس حادثہ میں نصف شہر جل کر خاک ہو گیا تھا۔ اب ایک بار پھر بندرگاہ میں آتشزدگی کے واقعہ نے لوگوں کو پرانے حادثہ کی یاد تازہ کر دی۔ حالانکہ تازہ واقعہ میں ابھی تک کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Sep 2020, 7:29 PM