ایلن مسک کے منصوبہ سے ’ٹوئٹر‘ میں افرا تفری کا ماحول، 75 فیصد ملازمین کی چھنٹنی کا اندیشہ

ایلن مسک مبینہ طور پر مائیکروبلاگنگ سائٹ ٹوئٹر کے ملازمین کا تقریباً 75 فیصد حصہ کی چھنٹنی کا منصوبہ بنا رہے ہیں، حالانکہ اس سلسلے میں کسی طرح کی تفصیل پیش نہیں کی گئی ہے۔

ایلن مسک اور ٹوئٹر
ایلن مسک اور ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

ایلن مسک مبینہ طور پر مائیکروبلاگنگ سائٹ ٹوئٹر کے ملازمین کا تقریباً 75 فیصد حصہ کی چھنٹنی کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ ’دی گارجین‘ نے واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آنے والے مہینوں میں ملازمت میں تخفیف کی امید ہے، چاہے کمپنی کا مالک کوئی بھی ہو۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹوئٹر کا حصول کمپنی کے لیے ایک مشکل بھرا لمحہ ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ جولائی میں ٹیک انڈسٹری میں وسیع معاشی بحران کے درمیان ہائرنگ پروسیس کو بہت دھیما کر دیا گیا تھا، جہاں کئی کمپنیوں نے حال ہی میں فریز اور چھنٹنی کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ کے طمابق سوشل میڈیا کمپنی کے ہیومن ریسورسز اسٹاف نے ملازمین سے کہا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر چھنٹنی کا کوئی منصوبہ نہیں بنا رہے تھے، لیکن دستاویزوں نے ملازمین کو باہر نکالنے کے وسیع منصوبے کو ظاہر کیا ہے اور مسک کے ذریعہ کمپنی کو خریدنے کی پیشکش سے پہلے ہی بنیادی ڈھانچے کی لاگت میں تخفیف کی گئی تھی۔


ٹوئٹر کے موجودہ مینجمنٹ نے آئندہ سال کے آخر تک 25 فیصد ملازمین کی چھنٹنی کرنے کا منصوبہ بنایا، تو نئی رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ مسک کمپنی کے 7500 ملازمین میں سے تقریباً 2000 ملازمین کو کم کرنا چاہتے ہیں۔ حالانکہ اس سلسلے میں فی الحال کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔ لیکن اس طرح کی خبروں سے ٹوئٹر میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چھنٹنی کا اثر ٹوئٹر کے روزانہ کے کاموں پر پڑے گا، جس میں قابل اعتراض مواد کو ماڈریٹ کرنے اور سیکورٹی ایشوز کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت وغیرہ شامل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔