’امریکہ کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدہ تکلیف دہ تجربہ بن گیا‘، کانگریس نے ایک بار پھر مرکزی حکومت کو بنایا ہدف تنقید

جے رام رمیش نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’ایک وقت یہ بھی کہا گیا تھا کہ امریکہ کے ساتھ سب سے پہلے تجارتی معاہدہ کرنے والوں میں ہندوستان ہوگا۔ وہ نام نہاد معاہدہ اب ایک مسئلہ بن گیا ہے۔‘‘

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش / آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حالیہ دعوے کو لے کر مرکزی حکومت پر جم کر حملہ بولا ہے۔ دراصل ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں پھر سے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ہندوستان-پاکستان جنگ کو تجارت کی دھمکی دے کر روکا تھا۔ پارٹی نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ہونے والا ممکنہ تجارتی معاہدہ اب ہندوستان کے لیے ایک تکلیف دہ تجربہ بن گیا ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’ایک وقت کہا گیا تھا کہ ہندوستان نومبر 2025 میں کواڈ (امریکہ، جاپان، آسٹریلیا اور ہندوستان کا گروپ) سمٹ کی میزبانی کرے گا، لیکن اب ایسا نہیں ہو رہا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ’’ایک وقت یہ بھی کہا گیا تھا کہ امریکہ کے ساتھ سب سے پہلے تجارتی معاہدہ کرنے والوں میں ہندوستان ہوگا۔ وہ نام نہاد معاہدہ اب ایک مسئلہ بن گیا ہے، جبکہ امریکہ کو برآمدات کم ہو رہی ہیں اور یہاں ملازمتیں ختم ہو رہی ہیں۔‘‘


جے رام رمیش نے کہا کہ اس درمیان صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 57ویں بار یہ دوہرایا ہے کہ انہوں نے ’آپریشن سندور‘ کو اچانک اور غیر متوقع طور پر کیسے روکا اور یہ کہ اس کا پہلا اعلان واشنگٹن سے کیا گیا نہ کہ دہلی سے۔ کانگریس لیڈر نے ٹرمپ کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ نے تجارت اور ٹیرف کا استعمال کر کے ہندوستان-پاکستان کے درمیان جاری جنگ کو روک دیا۔

واضح رہے کہ امریکی ٹی وی نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ’’اگر تجارت اور اور ٹیرف نہیں ہوتے میں یہ معاہدے نہیں کر پاتا۔ مثال کے طور پر ہندوستان ہمارے ساتھ بہت تجارت کرتا ہے، وہ پاکستان کے ساتھ جوہری جنگ کرنے والا تھا۔ پاکستان کے وزیر اعظم نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر ڈونالڈ ٹرمپ شامل نہیں ہوتے تو آج لاکھوں لوگ مارے جاتے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’وہ بہت بڑی جنگ ہونے والی تھی۔ میں نے دونوں ممالک سے کہا کہ اگر انہوں نے جلد ہی کوئی معاہدہ نہیں کیا تو وہ امریکہ کے ساتھ تجارت نہیں کر پائیں گے اور انہوں نے معاہدہ کیا، جنگ رک گئی۔ ورنہ وہ ایک ایٹمی جنگ ہوتی۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتہ کانگریس نے وزیر اعظم مودی پر طنز کستے ہوئے کہا تھا کہ خود ساختہ 56 انچ کا سینہ اب پوری طرح سمٹ چکا ہے اور بے نقاب ہو گیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ تقریباً ہر دوسرے دو طرفہ یا عالمی کانفرنس میں ہندوستان-پاکستان کے ساتھ ساتھ دیگر کئی ممالک کے درمیان جنگ بندی کا دعویٰ کرتے آ رہے ہیں۔ ستمبر ماہ میں ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں عالمی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ہندوستان-پاکستان کے درمیان جنگ بندی کرائی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔