’کیوں ڈراتے ہو ڈر کی دیوار سے‘، دہلی پولیس کی نصب کردہ بندشوں کی تصویر کے ذریعے پرینکا کا حکومت پر حملہ

پرینکا گاندھی نے غازی پور بارڈر پر دہلی پولیس کی جانب سے نصب کی گئی بندشوں کی تصاویر ٹوئٹر پر شیئر کیں۔ ٹوئٹ کے ساتھ انہوں نے لکھا، ’’کیوں ڈراتے ہو ڈر کی دیوار سے۔‘‘

کسانوں کا چکہ جام / IANS
کسانوں کا چکہ جام / IANS
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مرکز کے تینوں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک لگاتار جاری ہے اور آج ملک بھر میں چکہ جام کر کے صدائے احتجاج بلند کی گئی۔ دریں اثنا، کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے پولیس کی طرف سے کیے گیے کثیر سطحی محاصرہ کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی اور مرکزی حکومت پر نشانہ لگایا۔

پرینکا گاندھی نے غازی پور بارڈر پر دہلی پولیس کی جانب سے نصب کی گئی بندشوں کی تصاویر ٹوئٹر پر شیئر کیں۔ ٹوئٹ کے ساتھ انہوں نے لکھا، ’’کیوں ڈراتے ہو ڈر کی دیوار سے۔‘‘ خیال رہے کہ 26 جنوری کے موقع پر کسان ٹریکٹر پریڈ میں دہلی کے لال قلعہ پر ہونے والے تشدد کے بعد دہلی پولیس نے کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے سنگھو، ٹیکری اور غازی پور بارڈر پر زبردست بندشیں نصب کی تھیں، یہاں نکیلے تار اور سڑکوں پر کیلیں نصب کی گئی ہیں۔


ادھر، زرعی قوانین کے خلاف کسان تنظیموں کی طرف سے کیا گیا چکّہ جام سہ پہر تین بجے ختم ہو گیا۔ آج دوپہر 12 بجے سے 3 گھنٹے کے لیے کیے گیے اس چکہ جام کا پنجاب اور ہریانہ میں بڑے پیمانے پر اثر ہوا ہے، جبکہ غازی پور بارڈر پر ماحول پوری طرح پرامن رہا۔ کسان چکہ جام کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں سڑکوں پر بیٹھے اور مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

چکہ جام کے پیش نظر دہلی میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گیے تھے۔ پورے دہلی- این سی آر میں تقریباً 50 ہزار پولیس اور نیم فوجی دستوں کے اہلکار تعینات تھے اور سرحدی علاقوں میں ڈرون کیمرے سے نگرانی کی گئی۔


دہلی میں آئی ٹی او پر واقع شہیدی پارک پر کچھ مظاہرین نے مظاہرہ کیا، جنہیں پولیس نے گرفتار کر لیا۔ اس موقع پر لال قلعہ، آئی ٹی، وکاس مارگ اور دیگر مقامات پر بھاری تعداد میں پولیس فورس تعینات رہیں۔ احتیاط کے طور پر دہلی میں متعدد میٹرو اسٹیشن کے داخلی اور خارجی دروازوں کو بند رکھا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Feb 2021, 3:40 PM