امت شاہ کے جوتے اٹھا کر دوڑے تلنگانہ بی جے پی صدر، ویڈیو وائرل

تلنگانہ بی جے پی صدر بندی سنجے کمار کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو میں وہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے جوتے اپنے ہاتھ میں لے کر ان کے پیروں کے پاس رکھتے نظر آ رہے ہیں۔

امت شاہ، تصویر آئی اے این ایس
امت شاہ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

تلنگانہ بی جے پی صدر بندی سنجے کمار کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو میں وہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے جوتے اپنے ہاتھ میں لے کر دوڑتے اور پھر ان کے پیروں کے پاس رکھتے نظر آ رہے ہیں۔ بندی سنجے کمار رکن پارلیمنٹ بھی ہیں، اس لیے ان کی اس ویڈیو پر لوگ طرح طرح کے تبصرے بھی کر رہے ہیں۔

وائرل ویڈیو سکندر آباد واقع اجینی مہاکالی مندر کی ہے جہاں سنجے وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ باہر نکلے اور ان کے جوتے اٹھانے کے لیے دوڑے، اور پھر امت شاہ کے سامنے پہننے کے لیے رکھ دیئے۔ ریاست میں برسراقتدار تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) اور کانگریس پارٹی کے لیڈران نے بندی سنجے کو اس کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان لیڈروں نے سنجے کو دہلی اور گجرات کے لیڈروں کو ’غلام‘ قرار دیا اور تلنگانہ کے وقار کی حفاظت کرنے کی تلقین بھی کی۔


ٹی آر ایس لیڈران بندی سنجے کو خوب ٹرول کر رہے ہیں، کیونکہ وہ اکثر ٹی آر ایس لیڈران پر وزیر اعلیٰ اور ٹی آر ایس چیف چندرشیکھر راؤ کے غلام ہونے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ ریاست کے وزیر اور وزیر اعلیٰ چندرشیکھر راؤ کے بیٹے راماراؤ نے کہا کہ سماج کے لوگ تلنگانہ کے وقار کو مجروح کرنے والوں اور عزت کو خطرے میں ڈالنے والوں کو باہر کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ٹی آر ایس کے ایک دیگر لیڈر ایم. کرشنک نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’چپل لانے کی رفتار اور فوکس دکھاتا ہے کہ کل بی جے پی ہماری ریاست کو امت شاہ کے قدموں میں رکھے گی۔ ایسے لوگوں سے ہوشیار رہیں۔‘‘ کانگریس کے سینئر لیڈر اور تلنگانہ کے لیے اے آئی سی سی انچارج منکم ٹیگور نے مذکورہ ویڈیو کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے ’’بی جے پی میں پسماندہ طبقہ کے لیڈران کی کیا حیثیت ہے، سچ دیکھیے۔‘‘ علاوہ ازیں کانگریس لیڈر اڈانکی دیاکر نے بھی بندی سنجے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاستی بی جے پی چیف نے تلنگانہ سماج کو بدنام کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔