کیا ہے نیا ’نکاح نامہ‘ جسے پورے ملک میں نافذ کرنے کی پی ایم مودی سے کی گئی اپیل؟

مسلم خواتین پرسنل لاء بورڈ کی صدر نے بتایا کہ مسلم خواتین کو دھوکے سے بچانے کے لیے شرعی نکاح نامہ تیار کیا گیا ہے۔ اس نکاح نامہ کو پورے ملک میں نافذ کرانے کی گزارش پی ایم مودی سے کی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ایک ساتھ ’تین طلاق‘ کہنے پر بھلے ہی قانون بنا کر روک لگا دی گئی ہے، لیکن پھر بھی ایسے معاملے ختم ہوتے نظر نہیں آ رہے ہیں۔ اسے دیکھتے ہوئے آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لاء بورڈ نے ایک بڑی پیش رفت کی اور نیا ’نکاح نامہ‘ تیار کیا۔ اس نکاح نامہ کے ساتھ شادی کرانے کی شروعات بھی مسلم خواتین پرسنل لاء بورڈ کے ذریعہ شروع کی جا چکی ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ مسلم سماج میں تین طلاق اور جہیز کی برائی کو ختم کرنے کے لیے یہ نکاح نامہ ایک کارگر ہتھیار بن رہا ہے۔

آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لاء بورڈ کی صدر شائستہ عنبر کا کہنا ہے کہ ’’مسلم خواتین کو دھوکے سے بچانے کے لیے شرعی نکاح نامہ تیار کیا گیا ہے۔ اس کو پورے ملک میں نافذ کرانے کے لیے ہم وزیر اعظم نریندر مودی سے مل کر گزارش بھی کر چکے ہیں۔ اس نکاح نامے کی خصوصیات کو جاننے کے بعد وزیر اعظم اس سے کافی متاثر بھی ہوئے تھے۔‘‘

کیا ہے نیا ’نکاح نامہ‘ جسے پورے ملک میں نافذ کرنے کی پی ایم مودی سے کی گئی اپیل؟

شائستہ عنبر نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے بتایا کہ ’’نکاح نامے کا بنیادی عنصر یہ ہے کہ دونوں فریق کو برابر کا حق ملے۔ دولہا اور دلہن دونوں فریق کی تصویر سمیت پورا پتہ اس نکاح نامہ میں درج کیا جائے گا۔ دولہا اور دلہن کا آدھار کارڈ نکاح نامہ سے جوڑا جائے گا جس سے جدید دور میں شادی کے نام پر کیے جانے والے دھوکے پر بھی روک لگے گی۔ یہ نکاح نامہ ہندی، اردو اور انگریزی تینوں زبان میں ہے۔‘‘

شائستہ عنبر کا کہنا ہے کہ تین طلاق پر سپریم کورٹ کے فیصلہ میں اس نکاح کی صلاح کو شامل کیا گیا ہے۔ انھوں نے اس نکاح نامے کی ضرورت بتاتے ہوئے کہا کہ فرضی شادی کر کے لوگ بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں۔ ایسے میں اگر یہ نکاح نامہ ہوگا تو اس میں پاسپورٹ ضبط کرنے کی سہولت ہے۔ اسے آدھار کارڈ سے جوڑا گیا ہے۔ نکاح کرنے والوں کا ثبوت قاضی کے پاس ہوگا اور شوہر کے پاس بھی ہوگا۔ سبھی کی تصویر ہوگی۔ اس کا ایک رجسٹریشن میریج بیورو میں بھی ہوتا ہے۔ اس میں تین سے چار کاپی ہوتی ہے، جو دولہا-دلہن اور قاضی کے پاس ہوتی ہے۔


شائستہ مزید کہتی ہیں کہ لڑکی اپنی شرطوں پر نکاح کر سکتی ہے۔ نکاح نامہ لگانے کے لیے پاسپورٹ، آدھار، ووٹر آئی ڈی یا مرکزی حکومت کے ذریعہ جاری کوئی بھی شناختی کارڈ ہونا چاہیے۔ یہ نکاح نامہ پوری طرح سے ہندوستانی آئین اور مذہب اسلام کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ اس پر عمل کرانے کے لیے شوہر اور بیوی کی کاؤنسلنگ کرنی پڑتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Mar 2021, 7:10 PM