قرآن سے آیات نکالنے کی عرضی سپریم کورٹ میں ڈالنا انتہائی مذموم حرکت: نوید حامد

مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے کہا کہ وسیم رضوی نے مشاورت کو بھی قرآن سے متعلق ہفوات بھیجا تھا،جسے قابل توجہ نہیں سمجھا گیا،اب معاملہ سپریم کورٹ میں لے جانے کی وجہ سے بات سنگین ہوگئی ہے۔

آل انڈیا مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد
آل انڈیا مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد
user

پریس ریلیز

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر جناب نوید حامد نے قرآن کی آیات کو اس سے نکالنے کے متعلق رٹ کوسپریم کورٹ میں داخل کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے شر انگیزی اور شہرت پانے کی مذموم خواہش پر مبنی عمل قرار دیا ہے، انھوں نے کہا کہ ماضی میں چاندمل چوپڑا کی طرف سے کلکتہ ہائی کورٹ میں رٹ داخل کرنے کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی شر انگیزی کے لیے بھارت جیسے سیکولر اور جمہوری ملک میں کوئی گنجائش نہیں ہے، جس کے دستور میں ہر مذہب و فرقے کو اپنے اپنے عقیدہ پر چلنے کی پوری آزادی ہے، عقیدے پر مبنی کسی بھی معاملے کا فیصلہ کرانے کے لیے عدالت میں لے جانا ایک بہت ہی خطرناک عمل ہے۔

نوید حامد نے یہ بتاتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی نے مشاورت کو بھی قرآن سے متعلق ہفوات کو بھیجا تھا،لیکن اسے قابل توجہ نہیں سمجھا گیا تھا،لیکن معاملے کو ا من و مفاد عامہ کے تحت سپریم کورٹ میں لے جانے کی وجہ سے بات سنگین ہوگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اپنے کئی سنگین الزامات اور دوسروں کے اشارے پر کسان تحریک اور دیگر بڑے ایشوز سے توجہ ہٹانے اور فرقہ پرست عناصرکی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے وسیم رضوی ایسی مذموم حرکتوں میں مبتلا ہے۔ یہ موقع ہے کہ شر سے خیر کا کام لیتے ہوئے قرآن کے پیغام کو گھر گھر پہنچا یا جائے اور قابل ذکر مقامات پر درس قرآن کا اہتمام کیا جائے درس و تدریس کے دوران میں مختلف آیتوں سے متعلق اعتراضات کو سامنے رکھتے ہوئے آیات کی تفسیرو تعبیر اور دیگر متعلقہ امور کو تفصیل سے سماج کے سامنے لایا جائے۔ نوید حامد نے یہ بھی کہا کہ حالات پر گہری نظر رکھتے ہوئے عدالتوں میں ملت کی طرف سے بھرپور اور بہتر نمائندگی ہو اور پوری تیاری کے ساتھ مسائل کے تمام تر گوشوں کو اجاگر کیاجائے۔ قرآن مجید پر اعتراضات کے معاملے سے گریز یا خاموشی مضر ہوگی، ضرورت اس بات کی ہے کہ صبرو تحمل سے کام لیتے ہوئے متحدہ کوششیں کی جائیں، تاکہ بہتر اثرات و نتائج مرتب وبرآمد ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔