رافیل سودے میں جو کچھ ہوا وہی پریڈیٹر ڈرون خرید میں دہرایا جا رہا: کانگریس

پون کھیڑا نے کہا کہ دوسرے ممالک اسی طرح کے ڈرون چوتھائی سے بھی کم قیمت پر خرید رہے ہیں لیکن ہندوستان 3 بلین امریکی ڈالر یعنی 25000 کروڑ روپے میں 31 پریڈیٹر ڈرون خرید رہا ہے۔

کانگریس ترجمان پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
کانگریس ترجمان پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے بدھ کو مرکزی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے امریکہ کے ساتھ ڈرون سودے میں گھپلے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ رافیل سودے میں جو ہوا وہی امریکہ کے ساتھ پریڈیٹر ڈرون سودے میں دہرایا جا رہا ہے۔

پون کھیڑا نے کہا کہ دوسرے ممالک اسی طرح کے ڈرون چوتھائی سے بھی کم قیمت پر خرید رہے ہیں لیکن ہندوستان 3 بلین امریکی ڈالر یعنی 25000 کروڑ روپے میں 31 پریڈیٹر ڈرون خرید رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 880 کروڑ روپے میں ڈرون خرید رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کے مہنگے شوق کی ملک کو مہنگی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔


انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے سی سی ایس (کیبنٹ کمیٹی آن سیکورٹی) کی میٹنگ کیے بغیر اپنا مہنگا شوق پورا کیا۔ آپ (پی ایم مودی) نڈا سے پوچھتے ہیں کہ ملک میں کیا چل رہا ہے! اور جب آپ ہندوستان کا پیسہ بیرونی ممالک کو دے رہے ہیں تو آپ کو یہ بھی نہیں معلوم کہ پوری دنیا اس ڈرون کو کتنے میں خرید رہی ہے؟

پون کھیڑا نے کہا ’’انڈین نیشنل کانگریس کے لیے قومی سلامتی سب سے اہم ہے۔ اس پریڈیٹر ڈرون ڈیل کے بارے میں بہت سے شکوک و شبہات اور پریشان کن اطلاعات ہیں۔ مودی حکومت قومی مفادات کو خطرے میں ڈالنے کے لیے جانی جاتی ہے اور ہندوستان کے لوگوں نے اسے رافیل سودے میں دیکھا ہے، جہاں مودی حکومت نے 126 کے بجائے صرف 36 رافیل طیارے خریدے۔‘‘


کھیڑا نے کہا کہ ہم نے یہ بھی دیکھا کہ ایچ اے ایل کو ٹیکنالوجی کی منتقلی سے کیسے انکار کیا گیا۔ ہم نے یہ بھی دیکھا کہ کس طرح ڈیفنس ایکوزیشن کمیٹی اور مسلح افواج کے بڑے پیمانے پر اعتراضات کے باوجود کئی یکطرفہ فیصلے لیے گئے۔ فرانس میں رافیل گھوٹالے کی تحقیقات تاحال جاری ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ہم اس پریڈیٹر ڈرون معاہدے میں مکمل شفافیت کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہندوستان کو اہم سوالات کے جوابات درکار ہیں۔ ورنہ ہم مودی حکومت کے ایک اور گھوٹالے میں پھنس جائیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔