مغربی بنگال: آسام میں مدرسوں کو بند کرنے کا فیصلہ، 'آسام بھون' کے باہر مظاہرہ

آل انڈیا یوتھ فیڈریشن کے صدر قمرالزماں نے کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم مودی ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ کا نعرہ دیتے ہیں، دوسری طرف بی جے پی لیڈران مسلم دشمنی کا اظہار کرتے ہیں۔

مدرسہ (علامتی تصویر)
مدرسہ (علامتی تصویر)
user

یو این آئی

کولکاتا: آسام میں سرکاری مدرسوں کو بند کئے جانے کے خلاف کولکاتا کے پارک اسٹریٹ واقع آسام بھون کے باہر آل انڈیا یو تھ فیڈریشن کے ممبران نے مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ آسام کی بی جے پی حکومت کا یہ عمل مسلم دشمنی سے مظہر ہے جب کہ سرکاری مدرسے انگریزوں کے دور سے قائم ہیں اور یہاں ہندو مسلم دونوں طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

فیڈریشن کے صدر قمرالزماں نے کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم مودی ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ کا نعرہ دیتے ہیں، دوسری طرف بی جے پی لیڈران مسلم دشمنی کا اظہار کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بھلے ہی مدرسوں کے ساتھ سنسکرت کے مراکز کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے مگر مدرسے اور سنسکرت میں فرق ہے۔مدرسوں میں چند مذہبی کتابوں کے ساتھ سیکولر اور اسکولو ں کے نصاب کے مطابق ہی تعلیم دی جاتی ہے۔اسی وجہ سے بنگال اور آسام میں بڑی تعداد میں غیر مسلم طلبا بھی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔


خیال رہے کہ آسام حکومت نے آسام کے سرکاری مدرسوں اور سنسکرت کے مراکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جلد ہی اس پر نوٹی فیکشن جاری ہونے والا ہے۔حکومت نے دلیل دی ہے کہ حکومت عوام کے پیسے سے مذہبی تعلیم نہیں دے سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔