مہاراشٹر میں مسجد-مندر کھولنے کا خیر مقدم، مسلم عمائدین نے کرائی احتیاط کی یقین دہانی

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے ایک مکتوب لکھ کر ادھو سرکار سے مندر کھولنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن ادھو حکومت نے دیوالی کے بعد غور و خوض کرنے کے بعد فیصلہ کرنے کا یقین دلایا تھا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹرکی مختلف سیاسی جماعتوں ، ممتاز مذہبی شخصیات ، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے سربراہان نے آج یہاں ریاست کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت (ایم وی اے) کے مسجد مندر سمیت تمام مذاہب کی عبادت گاہیں دوبارہ کھولے جانے کے فیصلے کا استقبال کیا اور یقین دلایا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔حضرت مخدوم مائہمی اور حاجی علی درگاہ ٹرسٹ کے چیئرمین سہیل کھنڈوانی اور رضا اکیڈمی کے صدر محمد سعید نوری نے بھی اس اعلان کاخیرمقدم کیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال مارچ سے کووڈ19 کی وباء کے مدنظر ریاست کے سب سے بڑے تہوار گنیش اتسو کے تمام بڑے منتظمین نےاپنی تقریبات منسوخ کردی تھیں، جبکہ رمضان کے مقدس مہینے میں اہم اقدامات کیے گئے اور محمد روڈ پر واقع 250 سالہ قدیم مینارہ مسجد کااسٹریٹ فوڈ مارکیٹ بند رہا، جہاں ملک بھر سے لوگ روزہ کھولنے کی غرض سے آتے ہیں۔علاوہ ازیں ہندومسلم اور دیگر فرقوں نے تہوار نہ منانے کا فیصلہ لیا تھا۔


حال میں اس معاملہ کو سیاسی رنگ دیتے ہوئے اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور دیگر مذہبی تنظیموں نے ریاست بھر میں مظاہرے کئے اور مطالبہ کیا تھا کہ عوام کو عبادت گاہوں میں روحانی تسکین حاصل کرنے کی اجازت دی جائے۔ ریاست کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے بھی ایک مکتوب لکھ کر ادھو سرکار سے مندر کھولنے کا مطالبہ کیا تھا،لیکن ادھو حکومت نے دیوالی کے بعد غور و خوض کرنے کے بعد فیصلہ کرنے کا یقین دلایا تھا۔

اس سلسلے میں مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری اور ٹھاکرے کے درمیان بدگمانی پھیل گئی تھی جس کا مرکز نے بھی نوٹس لیا۔ اپوزیشن لیڈر (کونسل) پروین ڈیریکر نے مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ٹھاکرے حکومت کا یہ تاخیر سے لیا گیا دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ انھوں نے تمام منادر اور دیگر عبادت گاہوں کے منتظمین سے درخواست کی ہے کہ وہ حکام کے ذریعہ کووڈ 19 کی مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔


اس موقع پر اپنے ردعمل میں حضرت مخدوم مائہمی نے حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ حضرت مخدوم مہائمی کے آستانہ اور متصل میں مسجد میں حکومت کی جاری ہدایات پر اور احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت حاجی علی درگاہ پر بھی سخت احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔

معروف تنظیم رضا اکیڈمی کے صدر محمد سعید نوری نے اس فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ ہم حکومت کے اس فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اللہ کے شکر گزار ہیں کہ مساجد میں عبادت کی اجازت مل گئی ہے اور گزشتہ آٹھ مہینے مسلمانوں نے جس صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا ہے، اسی طرح احتیاطی تدابیر اختیار کر یں گے۔ حضرت شیخ مصری درگاہ کے خادم احمد جی اور امی دار واجد شیخ نے بھی اس فیصلہ پر مسرت کا اظہار کیا اور ان کا کہنا ہے کہ درگاہ اور مسجد انتظامیہ نے ہر ممکن احتیاط برتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔