’پرجالو تلنگانہ بنانے کا وعدہ ہم ضرور پورا کریں گے‘، انتخابی نتائج برآمد ہونے پر راہل گاندھی کا رد عمل

راہل گاندھی نے جہاں تلنگانہ میں کانگریس کی جیت پر خوشی کا اظہار کیا ہے، وہیں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان میں پارٹی کی شکست کو عاجزی کے ساتھ قبول بھی کیا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

آج 4 ریاستوں کے انتخابی نتائج پر پورے ہندوستان کی نظریں مرکوز تھیں۔ ان چار ریاستوں میں سے تین ریاستیں بی جے پی کے حصے میں چلی گئی ہیں اور ایک ریاست کانگریس کے حصے میں آئی ہے۔ کانگریس کی حکومت تلنگانہ میں بننے والی ہے جہاں کانگریس نے حکومت سازی کے لیے ضروری 60 سیٹوں سے زائد نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس کی یہ کامیابی پارٹی کے لیے حوصلہ بخش ہے تو وہیں بی آر ایس کے لیے شدید جھٹکا ہے۔ کانگریس کی اس کامیابی کے بعد راہل گاندھی کا رد عمل سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے ریاستی عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں راہل گاندھی نے تلنگانہ کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان میں پارٹی کو ملی شکست قبول کر آگے مزید محنت کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان کا مینڈیٹ ہم عاجزی کے ساتھ قبول کرتے ہیں۔ نظریات کی جنگ جاری رہے گی۔‘‘ پھر وہ تلنگانہ کے تعلق سے لکھتے ہیں ’’تلنگانہ کے لوگوں کو میرا بہت شکریہ۔ پرجالو (عوام کا) تلنگانہ بنانے کا وعدہ ہم ضرور پورا کریں گے۔‘‘ ساتھ ہی وہ لکھتے ہیں ’’سبھی کارکنان کو ان کی محنت اور حمایت کے لیے دل سے شکریہ‘‘۔


انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش کا بھی رد عمل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر سامنے آیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ٹھیک 20 سال قبل بھی کانگریس کو چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس وقت ہمیں صرف دہلی میں جیت ملی تھی۔ لیکن کچھ ہی مہینوں میں زوردار ڈھنگ سے واپسی کرتے ہوئے کانگریس لوک سبھا انتخاب میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری اور مرکز میں حکومت بنائی۔ امید، یقین، صبر اور عزم کے ساتھ کانگریس آئندہ لوک سبھا انتخاب کے لیے تیاری کرے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔