تم جتنے سمن بھیجوگے ہم اتنے اسکول بنائیں گے! اروند کیجریوال

ای ڈی نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو پانچ سمن بھیجے ہیں۔ وہیں، ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کے معاملہ میں دہلی پولیس نے بھی انہیں طلب کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال / ویڈیو گریب</p></div>

وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (عآپ) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے مرکزی تفتیشی ایجنسی ای ڈی اور دہلی پولیس کے نوٹس پر ایک بار پھر بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے ایکس پر لکھا، ’’تم جتنے سمن بھیجوگے، ہم اتنے ہی اسکول بنائیں گے، آپ اپنا دھرم کرو، ہم اپنا دھرم نبھائیں گے۔‘‘ انہوں نے یہ پوسٹ اپنی ہی ایک دوسری پوسٹ کو ری پوسٹ کرتے ہوئے کی جس میں انہوں نے دہلی کے میور وہار علاقہ میں ایک اسکول کے سنگ بنیاد رکھے جانی کی اطلاع دی تھی۔

خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال آج میور وہار میں ایک اور اسکول کا سنگ بنیاد رکھنے والے ہیں۔ قبل ازیں، انہوں نے دوارکا علاقہ میں ایک نئی اسکول کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ’‘’انہوں (بی جے پی) نے ہمیں روکنے کے لیے اتنے سارے کیس دائر کیے ہیں۔ جیسے میں پورے ملک کا سب سے بڑا دہشت گرد ہوں۔‘‘ہل


کیجریوال نے کہا، ’’تمام ایجنسیاں، تمام پولیس، سب کچھ میرے پیچھے چھوڑ دی گئی ہیں لیکن خدا نے زمین پر ہر شخص کو کسی نہ کسی مقصد کے لیے بھیجا ہے۔ زمین پر ان (بی جے پی) کا مقصد جھوٹے-سچے کیس بنا کر لوگوں کو پریشان کرنا ہے لیکن خدا نے مجھے آپ کے لیے اسکول بنانے، مفت بجلی فراہم کرنے، اسپتال بنانے کے لیے بھیجا ہے۔‘‘

خیال رہے کہ ای ڈی نے دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے سی ایم کیجریوال کو پانچ سمن بھیجے ہیں۔ تاہم اسے سیاسی سازش قرار دیتے ہوئے سی ایم کیجریوال ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے بھی وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ایم ایل اے کی ہارس ٹریڈنگ کے الزامات کے معاملے میں کیے گئے دعوؤں کے بارے میں نوٹس دیا ہے۔ سی ایم کیجریوال نے دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی کے لوگ عام آدمی پارٹی (عآّپ) کے ایم ایل ایز کو پیسے کی لالچ دے رہے ہیں۔ جبکہ بی جے پی نے اس کی تردید کرتے ہوئے اروند کیجریوال کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی۔ دہلی پولیس نے اس معاملے میں سی ایم کیجریوال کو نوٹس دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔