پاکستان عام انتخابات: مانسہرہ کی نشست پر نواز شریف کو شکست، بھائی شہباز، بیٹی مریم کو فتح

پاکستان کے عام انتخابات میں، شہباز شریف اور مریم نواز شریف نے اپنی اپنی نشستیں جیت لی ہیں، جب کہ نواز شریف اپنی دونوں نشستوں پر پیچھے ہیں

نواز شریف اور مریم نواز کی فائل تصویر
نواز شریف اور مریم نواز کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

اسلام آباد: پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ابتدائی رجحانات سے نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن اور عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ نظر آ رہا ہے۔ دونوں پارٹیوں نے اب تک 4-4 سیٹوں پر قبضہ کیا ہے۔ جبکہ نوجوان رہنما بلاول بھٹو زرداری کی جماعت پیپلز پارٹی نے 2 نشستیں حاصل کی ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف تقریباً 4 سال بعد عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے پاکستان واپس پہنچے ہیں۔ تاہم، ایسا لگتا ہے کہ وہ زیادہ اثر چھوڑنے میں ناکام رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ مانسہرہ کی نشست سے ہار گئے ہیں۔ اس نشست پر آزاد امیدوار شہزادہ گستاسپ نے انہیں کراری شکست دی۔ شہزادہ گستاسپ کو 74713 ووٹ ملے جب کہ نواز کو 63054 ووٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔ وہیں، دوسری سیٹ پر بھی ہو پیچھے چل رہے ہیں۔


یہی نہیں بتایا جا رہا ہے کہ ابتدائی رجحانات میں ان کی پارٹی کی شکست کے بعد لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں بنایا گیا فتح خطابی اسٹیج بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ شریف بھی ماڈل ٹاؤن چھوڑ چکے ہیں۔ ایسی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں کہ اگر ان کی پارٹی کو شکست ہوئی تو وہ دوبارہ لندن واپس آ سکتے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ نواز شریف کے بھائی اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف اپنی نشست سے کامیاب ہو گئے ہیں۔ نواز شریف لاہور کے حلقہ این اے 123 سے میدان میں تھے۔ یہاں انہوں نے اپنے حریف کو 63,953 ووٹوں سے شکست دی۔

یہی نہیں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے بھی اپنی نشست جیت لی ہے۔ مریم لاہور سے پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 159 سے الیکشن لڑ رہی تھیں۔ یہاں انہیں 23,598 ووٹوں سے کامیابی ملی۔


آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں کل 336 نشستیں ہیں۔ اس میں 265 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ اگرچہ عام انتخابات میں 150 کے قریب جماعتیں قسمت آزمائی کر رہی ہیں لیکن اصل مقابلہ مسلم لیگ نواز، پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔