’283 سیٹوں پر ووٹنگ ختم، وزیر اعظم کے چہرے پر گھبراہٹ صاف نظر آ رہی‘، تیسرے مرحلہ کے بعد کانگریس کا رد عمل

جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’انڈیا اتحاد کے لیے انڈر کرنٹ این ڈی اے کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے پوری طرح تیار ہے، 4 جون آ رہا ہے!‘‘

<div class="paragraphs"><p>کانگریس، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/Jairam_Ramesh">@Jairam_Ramesh</a></p></div>

کانگریس، تصویر@Jairam_Ramesh

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر آج پورے ملک میں تیسرے مرحلے کی پولنگ ہوئی۔ اس طرح 283 سیٹوں پر کھڑے سبھی امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں قید ہو گیا۔ تیسرے مرحلے کی ووٹنگ ختم ہونے کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں ووٹنگ ٹرینڈ کو انڈیا بلاک کے حق میں بتایا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’آج انتخاب کا تیسرا مرحلہ ختم ہونے کے ساتھ اب تک 283 سیٹوں کے لیے ووٹنگ کا عمل انجام پذیر ہو چکا ہے۔ اب تک کے ٹرینڈ کی بنیاد پر 2024 کے لوک سبھا انتخاب کی سمت بالکل صاف ہے۔‘‘

اس پوسٹ میں جئے رام رمیش نے کچھ نکات پیش کیے ہیں اور بتانے کی کوشش کی ہے کہ بی جے پی کی حالت خستہ ہو چکی ہے اور یہ پی ایم مودی کے چہرے سے بھی ظاہر ہو رہا ہے۔ کانگریس لیڈر نے لکھا ہے ’’یہ بالکل واضح ہے کہ بی جے پی جنوب میں صاف، شمال میں ہاف ہونے جا رہی ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’وزیر اعظم کے چہرے پر گھبراہٹ صاف نظر آ رہی ہے۔ وہ اپنی تقریروں میں مزید مایوس اور بدحواس نظر آنے لگے ہیں۔ وہ جھوٹ کی وبا پھیلا رہے ہیں اور اپنی انتخابی مہم کے لیے صرف باتوں کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر، دھیان بھٹکانے پر اور (حریف کو) بدنام کرنے پر بھروسہ کر رہے ہیں۔‘‘


پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جئے رام رمیش نے اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’دراصل اس انتخاب میں وزیر اعظم اور بی جے پی کی کوئی بھی مثبت (انتخابی) تشہیر دیکھنے کو نہیں ملی۔ مودی کی گارنٹی (جسے وزیر اعظم نے لوگوں تک پہنچانے کے لیے سرکاری دولت کا بھرپور غلط استعمال کیا) کو خاموشی کے ساتھ ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا گیا ہے۔ 400 پار کا نعرہ ختم ہو گیا۔ ان کے فوٹو-فیسٹو کو کسی بھی طرح کا رِسپانس نہیں ملا ہے۔ بی جے پی کی مہم پوری طرح سے فرقہ واریت اور تعصب و نفرت پر منحصر ہے، جس میں مذہب اور مذہبی علامتوں کا کھلے عام غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘

جئے رام رمیش نے اس پوسٹ میں انتخابی تشہیر سے متعلق کانگریس کے انداز کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے ’’کانگریس کی مثبت مہم مضبوطی اور پوری طرح سے بہترین رہی ہے۔ یہاں تک کہ ہم نے بی جے پی کی انتخابی مہم کو بھی ہائی جیک کر لیا ہے۔ ہمارا ’نیائے پتر‘ ان کی انتخابی مہم کا مرکز بن گیا ہے۔ وہ بدحواسی میں جو خوف پھیلا رہے ہیں، اس کی وجہ ہماری گارنٹیوں کا اثر ہے۔‘‘


کانگریس لیڈر نے انتخابی کمیشن سے تیسرے مرحلہ کی ووٹنگ کا فیصد جلد جاری کرنے کی گزارش بھی کرتے دکھائی دیے ہیں۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’امید ہے کہ ہندوستان کا انتخابی کمیشن بغیر کسی تاخیر کے تیسرے مرحلہ کا آخری ووٹنگ فیصد جاری کرے گا۔ پہلے مرحلہ میں 11 دن اور دوسرے میں 4 دن لگے، ویسا اس بار نہیں ہوگا۔ ہمیں امید ہے کہ یہ اسی طرح ہوگا جیسا کہ گزشتہ سالوں میں ہوتا رہا ہے، یعنی اسمبلی انتخابی حلقہ اور ہر لوک سبھا کے لیے ووٹوں کی تعداد اور رجسٹرڈ ووٹرس کی الگ الگ تعداد کے ساتھ۔‘‘ پوسٹ کے آخر میں جئے رام رمیش لکھتے ہیں ’’انڈیا اتحاد کے لیے انڈرکرنٹ این ڈی اے کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ 4 جون آ رہا ہے! بدلے گا بھارت، جیتے گا انڈیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔