اتراکھنڈ: آنگن باڑی مراکز کی حالت بدتر، حاملہ خواتین کو مل رہے سڑے ہوئے انڈے

اتراکھنڈ کی زیرو ٹولرنس والی بی جے پی حکومت میں ذمہ دار افسران اور ملازمین کی بدعنوانی عروج پر ہے، اس کی ایک مثال روڑکی واقع بھگوان پور کے شیرپور گاؤں میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔

آنگن واڑی مرکز
آنگن واڑی مرکز
user

قومی آوازبیورو

اتراکھنڈ کی زیرو ٹولرنس والی بی جے پی حکومت میں ذمہ دار افسران اور ملازمین کی بدعنوانی عروج پر ہے، اس کی ایک مثال روڑکی واقع بھگوان پور کے شیرپور گاؤں میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔ یہاں آنگن باڑی مراکز پر کافی دنوں سے حاملہ خواتین کو غذا کے نام پر سڑے ہوئے انڈے دیے جا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے کروڑوں روپے کے منصوبے کو این جی اوز پلیتہ لگاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

دیہی عوام کے مطابق شیرپور گاؤں میں کافی دنوں سے یہی کچھ چل رہا ہے۔ یہاں خواتین کو خراب انڈے تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین کے لیے جو سینیٹری پیڈ ہیں، ان پر پرنٹ ریٹ 6 روپے لکھا ہوا ہے، وہ دیہی عوام کو 10 روپے میں دیا جا رہا ہے۔ یعنی پانچ پیڈ پچاس روپے کے دیے جا رہے ہیں۔ بے چارے بھولے بھالے دیہی عوام کو یہ بھی نہیں معلوم کہ اس کی شکایت کس سے کریں؟ اس بار بھی جب تیسری بار سبھی دیہی خواتین کو تقسیم کیے گئے انڈے خراب ہی نکلے تب انھوں نے آنگن باڑی مرکز پہنچ کر اس کی شکایت کی۔


کانگریس لیڈر اور بھگوان پور رکن اسمبلی ممتا راکیش کو جب اس معاملے کی جانکاری ملی تو وہ فوراً موقع پر پہنچیں اور اس کی جانکاری اعلیٰ افسران کو دی۔ اس کے بعد بھگوان پور سی ڈی پی او گیانیندر کمار موقع پر پہنچے اور انھوں نے دیہی عوام کو یقین دلایا کہ اس کی دو سپروائزر سے جانچ کرائی جائے گی۔ غلطی سامنے آنے پر اس کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔ بھگوان پور رکن اسمبلی ممتا راکیش کا کہنا ہے کہ بھگوان پور کے لوگوں کی صحت کے ساتھ کھلواڑ بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس معاملے کی جانچ کرائی جائے گی اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔