اتر پردیش: 14 ماہ بعد گھر والوں کو ملی بیٹے کی لاش، سعودی عرب میں ہوا تھا قتل

34 سالہ محمد عالم جدہ میں ملازمت کرتا تھا، کورونا کے دوران وہ گھر واپس آ گیا تھا، لیکن گھر کی تنگی دیکھتے ہوئے پھر سے ملازمت کرنے سعودی عرب چلا گیا جہاں کچھ لوگوں نے اس کا قتل کر دیا۔

لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس
لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے ضلع شاہجہاں پور کے ایک گھر میں اس وقت غم کا ماحول پھیلا ہوا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ سعودی عرب کام کرنے گئے ایک نوجوان کی لاش واپس آئی ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ نوجوان کی موت مارچ 2022 میں ہی ہوئی تھی، لیکن لاش کو شاہجہاں پور پہنچنے میں 14 ماہ لگ گئے۔ جب لاش گھر والوں کو ملی تو سبھی کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔ لاش کا دیدار کرنے کے لیے آس پاس کے لوگوں کی بھیڑ بھی جمع ہو گئی۔

دراصل شاہجہاں پور کا ایک نوجوان 2013 میں سعودی عرب نوکری کرنے گیا تھا۔ وہاں نوکری کرتے ہوئے کچھ سال گزرے اور پھر 2022 میں کچھ لوگوں نے اس کا قتل کر دیا۔ اس کی خبر سفارتخانہ کے ذریعہ ہحکومت ہند کو دی گئی۔ سفارتخانہ سے شاہجہاں پور لوکل انٹلیجنس یونٹ کو مطلع کیا گیا۔ یونٹ کے ذریعہ اہل خانہ کو جب اس کی جانکاری دی گئی تو گھر والوں نے لاش کو اپنے وطن اور گھر لا کر سپردِ خاک کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔


بتایا جاتا ہے کہ تھانہ چوک کوتوالی علاقہ کے محلہ مہمان شاہ باشندہ 34 سالہ محمد عالم سعودی عرب کے جدہ میں ملازمت کرتا تھا۔ کورونا کے دوران وہ گھر واپس آ گیا تھا، لیکن گھر کی تنگی دیکھتے ہوئے پھر سے وہ سعودی عرب کے جدہ میں ہی ملازمت کرنے چلا گیا۔ 30 مارچ 2022 کو محمد عالم کی سعودی عرب میں موت ہو گئی۔ 24 اگست کو اس کی جانکاری سفارتخانہ کے ذریعہ سے شاہجہاں پور لوکل انٹلیجنس یونٹ، اور پھر گھر والوں کو ملی۔ گھر والوں سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنے بیٹے کی لاش کو ہندوستان منگوانا چاہتے ہیں، یا پھر سعودی عرب میں ہی آخری رسومات کرنا چاہتے ہیں؟

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق محمد عالم کی بیوی نے سعودی عرب میں رہنے والے اپنے جاننے والوں کو آخری رسومات کی اجازت دے دی تھی، لیکن رشتہ داروں میں بوڑھی ماں اور بھائی آفتاب نے لاش کو گھر لا کر ہی دفنانے کی خواہش ظاہر کی۔ پھر لاش کو ہندوستان لانے کی کارروائی شروع ہوئی۔ سعودی عرب کے سفارتخانہ سے لے کر ہندوستانی سفارتخانہ تک میں کئی درخواستوں اور دستاویزات جمع کرنے کا دور چلا۔ آخر کار بھائی کو کامیابی حاصل ہوئی اور 29 مئی کی شام محمد عالم کی لاش سعودی عرب سے لکھنؤ ایئرپورٹ بھیجا گیا۔ اس کے بعد ایمبولنس سے شاہجہاں پور واقع گھر لایا گیا جہاں مہلوک کی لاش کو دیکھنے کے لیے لوگوں کا ہجوم امنڈ پڑا۔


محمد عالم کی موت کے بارے میں اس کے بھائی آفتاب نے میڈیا کو بتایا کہ سعودی عرب میں ملازمت کے دوران 5 لوگوں نے مل کر اس کے بھائی کا قتل کر دیا تھا۔ قتل کرنے والوں میں 2 افراد پاکستان کے اور 2 افراد گورکھپور کے تھے، جبکہ ایک شخص کیرالہ کا باشندہ تھا۔ ان میں سے 3 کی گرفتاری ہو چکی ہے۔ آفتاب کا مزید کہنا ہے کہ ’’ہم آگے کی بھی لڑائی لڑیں گے، چاہے جو بھی ہو، ہم اپنا سب کچھ داؤ پر لگا کر اپنے بھائی کو انصاف دلانے کے لیے لڑیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔