مہاراشٹر: ’احمد نگر‘ کا بھی نام بدلنے کا اعلان، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے نیا نام دیا ’اہلیادیوی ہولکر نگر‘

دیویندر فڑنویس نے اپنے خطاب میں احمد نگر کا نام بدل کر اہلیادیوی ہولکر نگر رکھنے کی خواہش ظاہر کی، پھر جب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے جلسہ عام سے خطاب کرنے آئے تو انھوں نے کہا کہ ’’سب کی خواہش یہی ہے۔‘‘

ایکناتھ شندے، تصویر آئی اے این ایس
ایکناتھ شندے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ’احمد نگر‘ کا نام بدلنے کا اعلان کر دیا ہے۔ 31 مئی کو انھوں نے اس تعلق سے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب احمد نگر ’اہلیادیوی ہولکر نگر‘ کے نام سے جانا جائے گا۔ یہ اعلان وزیر اعلیٰ نے مالوہ ریاست کی رانی اہلیا بائی ہولکر کے مقامِ پیدائش احمد نگر کے چونڈی میں اہلیابائی ہولکر کی 298ویں جینتی سے متعلق منعقد ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ساتھ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس بھی موجود تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دیویندر فڑنویس نے اپنے خطاب میں احمد نگر کا نام بدل کر اہلیادیوی ہولکر نگر رکھنے کی خواہش ظاہر کی۔ پھر جب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے جلسہ عام سے خطاب کرنے آئے تو انھوں نے کہا کہ ’’سب کی خواہش یہی ہے۔ اس خواہش کا احترام کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ احمد نگر کا نام بدل کر اہلیادیوی ہولکر نگر‘ کیا جائے گا۔‘‘ اس کے علاوہ آج مہاراشٹر حکومت نے مزید ایک اعلان کیا۔ ریاستی وزیر گریش مہاجن نے بارامتی گورنمنٹ میڈیکل کالج کا نام ’پُنیہ شلوک اہلیادیوی ہولکر گورنمنٹ میڈیکل کالج‘ کرنے کا اعلان کیا۔


بہرحال، احمد نگر کا نام بدلے جانے کے بارے میں ایکناتھ شندے نے کہا کہ ’’اہلیادیوی کے مائیکہ کا سرنیم شندے ہے اور میں بھی شندے ہوں۔ آج یہاں رام بھاؤ شندے اور گوپی چند پڈلکر نے یہ مطالبہ رکھا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور میری بھی یہی خواہش ہے۔ آپ سب کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے احمد نگر ضلع کا نام اہلیادیوی ہولکر نگر کرنے کا فیصلہ ریاستی حکومت نے کیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’اہلیابائی کا رول ماڈل اپنے سامنے رکھ کر ہم کام کر رہے ہیں۔ آج میں اس تاریخی تقریب میں موجود ہوں۔ دیویندر فڑنویس اور مجھے یہاں موجود ہونے پر فخر ہے۔ اہلیادیوی کی کارگزاری ہمالیہ کی طرح عظیم ہے۔ اس لیے احمد نگر کو ان کا نام دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ہماری مدت کار میں ہو رہا ہے، یہ ہماری خوش قسمتی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔