پہلوانوں اور برج بھوشن کے درمیان کی لڑائی ’کھاپ بمقابلہ سَنت‘ میں تبدیل، پی ایم مودی خاموش تماشائی

ہریانہ کی کھاپ اور راکیش ٹکیت کی قیادت والی مغربی یوپی کی کسان تنظیموں نے برج بھوشن کے ذریعہ مبینہ جنسی استحصال کے خلاف تحریک کر رہے پہلوانوں کو اپنی حمایت دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے چیف بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ اور ملک کے سرکردہ پہلوانوں کے درمیان چل رہی لڑائی اب ایودھیا کے سَنتوں اور مغربی یوپی کے کھاپ لیڈروں کے درمیان کی جنگ بنتی جا رہی ہے۔ ہریانہ کی کھاپ اور راکیش ٹکیت کی قیادت والی مغربی یوپی کی کسان تنظیموں نے ڈبلیو ایف آئی چیف کے ذریعہ مبینہ جنسی استحصال کے خلاف تحریک کر رہے پہلوانوں کو اپنی حمایت دی ہے۔

واضح رہے کہ بھارتیہ کسان یونین چیف نریش ٹکیت نے منگل کی شام پہلوانوں کو ہریدوار میں گنگا میں اپنے میڈل نہیں بہانے کے لیے راضی کر لیا تھا۔ انھوں نے برج بھوشن کے خلاف کارروائی میں تاخیر کی مخالفت میں اپنا میڈل صدر جمہوریہ کو سونپنے کے لیے منا لیا۔


اس درمیان ایودھیا کے ایک اہم سَنت نے کہا کہ کھاپوں اور کسان تنظیموں کا مقابلہ کرنے کے لیے برج بھوشن کے پاس واحد متبادل ایودھیا کے سَنتوں کی حمایت حاصل کرنا ہے۔ برج بھوشن کا ایودھیا، اس کے سَنتوں اور رام مندر تحریک کے ساتھ کافی جڑاؤ ہے۔ برج بھوشن کی حمایت کرنے والے سَنت جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (پاکسو) ایکٹ میں ترمیم کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہیں اس معاملے میں پی ایم مودی نے ابھی تک ایک لفظ نہیں بولا ہے۔ پہلوان بھی چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم اس معاملے میں مداخلت کریں اور انھیں انصاف دلائیں۔ قابل ذکر ہے کہ برج بھوشن ایودھیا میں ہی ساکیت پی جی کالج کے طلبا یونین کے جنرل سکریٹری بنے اور پھر ہنومان گڑھی مندر کے پجاریوں کی نگرانی میں کشتی کی تربیت لی اور پھر مین اسٹریم سیاست میں قدم رکھا۔

بہرحال، سَنتوں نے 5 جون کو ایودھیا کے رام کتھا پارک میں برج بھوشن کی ’جَن چیتنا مہاریلی‘ کے لیے پوری حمایت دینے کا وعدہ کیا ہے۔ ریلی میں ایودھیا کے منی رام داس چھاؤنی پیٹھ کے فالووَرس بھی شامل ہوں گے جو وارانسی، ہریدوار اور متھرا میں ہیں۔ مہنت کمل نین داس کی قیادت والی منی رام داس چھاؤنی پیٹھ اور مہنت میتھلی رمن شرن کی قیادت والے لکشمن قلعہ گروپ نے ڈبلیو ایف آئی چیف کے حق میں محاذ کھڑا کرنے کے لیے اپنی نااتفاقیوں کو دور کر لیا ہے۔


مہنت کمل نین داس نے کہا کہ برج بھوشن کی جڑیں ایودھیا میں گہرائی تک پھیلی ہوئی ہیں۔ کالج کے دنوں سے لے کر اصل دھارے کی سیاست اور رام مندر تحریک تک، انھوں نے اپنی زندگی کا ایک طویل حصہ ایودھیا میں گزارا ہے۔ وہ تب مقامی باشندہ تھے اور سَنتوں، سادھوؤں کے ساتھ قریب سے جڑے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ایودھیا میں برج بھوشن کا دبدبہ ایسا ہے کہ مختلف گروپوں کے سَنت ان کی حمایت کرنے کے لیے ایک اسٹیج پر آ گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف سبھی الزام سیاست سے متاثر اور فرضی ہیں۔ ہم ان لوگوں کے خلاف جانچ اور کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں جو اس کے لیے ذمہ دار ہیں۔

مہنت کمل نین شری رام جنم بھومی تیرتھ کشیتر ٹرسٹ کے سربراہ مہنت نرتیہ گوپال داس کے جانشیں ہیں۔ پاکسو ایکٹ میں ترمیم کے اپنے مطالبہ کو دہراتے ہوئے مہنت کمل نین نے کہا کہ پاکسو ایکٹ کا غلط استعمال کر بے قصور لوگوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ ان کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں، خصوصاً سَنتوں، مہنتوں اور سیاسی لیڈروں پر۔ اس میں ترمیم ہونی چاہیے۔ یہ مطالبہ بلا وجہ نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد دہلی پولیس نے اسی سال 29 اپریل کو برج بھوشن کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی تھی۔ پہلی ایف آئی آر ایک نابالغ پہلوان کے ذریعہ جنسی استحصال کی شکایت پر پاکسو ایکٹ کے تحت کی گئی تھی۔


اس درمیان رام مندر تحریک کے مرکز ایودھیا کے کارسیوک پورم میں وی ایچ پی کیڈر بھی برج بھوشن کی 5 جون کی ریلی کے لیے حمایت حاصل کر رہے ہیں۔ وی ایچ پی کے ایک عہدیدار نے کہا کہ برج بھوشن شرن کی ریلی کے لیے سنگٹھن (وی ایچ پی) کی طرف سے کوئی ہدایت نہیں ہے۔ ہم جو کچھ بھی کر رہے ہیں، وہ رام مندر تحریک سے ان کی قربت کے سبب کر رہے ہیں۔ دوسری طرف راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسان ملک کے ہونہار پہلوانوں کی حمایت میں کھڑے ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم اس لڑائی کو اس کے صحیح نتائج تک لے جائیں گے، چاہے اس میں کتنا بھی وقت لگے۔ پہلوان ہمارے بچے ہیں اور ہم انھیں اور ان کے اعزاز کو کوئی نقصان نہیں ہونے دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔