بہار اسمبلی میں ’ایس آئی آر‘ معاملے پر ہنگامہ جاری، تیجسوی-نتیش میں تیکھی نوک جھونک، ایوان کی کارروائی متاثر

آج بھی راشٹریہ جنتادل، کانگریس اور بائیں بازو کے اراکین سیاہ لباس میں اسمبلی پہنچے اور ایس آئی آر کے معاملے پر مظاہرہ کرنے لگے۔ اس دوران اراکین اسمبلی اور مارشل کے درمیان دھکا مکی بھی ہوئی۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور تیجسوی یادو /&nbsp;سوشل میڈیا</p></div>

وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور تیجسوی یادو /سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

پٹنہ:  بہار قانون سازیہ کا ہنگامہ خیز مانسون اجلاس جاری ہے۔ آج اجلاس کی کارروائی کا تیسرا دن ہے۔ گزشتہ دو دنوں سے اپوزیشن رہنما سیاہ کپڑے پہن کر این ڈی اے حکومت کے خلاف اپنا احتجاج درج کرا رہے ہیں۔ بدھ کو تیسرے دن بھی حزب مخالف کے اراکین اسمبلی سیاہ کپڑے پہن کر ایوان کی کارروائی میں حصہ لینے پہنچے۔

اسمبلی کے مین گیٹ پر اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت کی پالیسیوں اور اس کی ناکامی کے خلاف جم کر نعرے بازی کی اور اپنا احتجاج بلند کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن رہنما تیجسوی یادو بھی موجود تھے۔ اس دوران اراکین اسمبلی اور مارشل کے درمیان دھکا مکی ہوئی۔ راشٹریہ جنتادل کے رہنما بھائی وریندر نے کہا کہ نتیش حکومت اپوزیشن کی آواز کو خاموش کرنا چاہتی ہے۔


راشٹریہ جنتادل، کانگریس اور بائیں بازو کے اراکین سیاہ لباس میں آج صبح قانون سازیہ احاطہ پہنچے اور ایس آئی آر کے معاملے پر مظاہرہ کرنے لگے۔ حزب مخالف کے اراکین ایس آئی آر واپس لینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اراکین اسمبلی نے مین گیٹ کو جام کر دیا، اس کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار، نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری سمیت این ڈی اے کے سبھی اراکین اسمبی دوسرے گیٹ سے ایوان میں داخل ہوئے۔

وہیں ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو میں تیکھی نوک جھونک شروع ہو گئی۔ تیجسوی کا کہنا تھا کہ ایوان کے اندر ایس آئی آر پر بحث ہونی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایس آئی آر کی مخالفت نہیں کر رہے ہیں لیکن جو عمل الیکشن کمیشن اپنا رہا ہے وہ صحیح نہیں ہے۔ اس لیے وہ اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔


تیجسوی نے کہا کہ اتنا بڑا ڈرائیو چل رہا ہے لیکن اب تک الیکشن کمیشن نے اس معاملے میں پریس کانفرنس نہیں کی ہے۔ اگر آپ کو ایس آئی آر کروانا ہی تھا تو آپ لوک سبھا انتخاب کے بعد اس کو شروع کراتے۔ اسے آپ فروری میں کرواتے۔ بی ایل او کسی طرح کام کر رہے ہیں۔ بہار ڈاکیومنٹ کے معاملے میں کافی پچھڑی ہوئی ریاست ہے۔ پھر بھی11 ڈاکیومنٹ مانگے گئے۔ آدھار کارڈ اور راشن کارڈ کو تسلیم نہیں کیا جا رہا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پھٹکار لگائی اور آدھار کو منظوری دینے کی صلاح دی۔ تیجسوی نے پوچھا کہ الیکشن کمیشن کون ہوتا ہے شہریت دینے والا؟

جواب میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بھی حملہ بولا۔ انہوں نے آر جے ڈی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے مسلمانوں کے لیے کیا کیا ہے؟ تیجسوی یادو کو انہوں نے بچہ بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں اس وقت کے حالات کی جانکاری نہیں ہے۔ نتیش کمار نے کہا کہ تم تو بچہ تھے، تم کو پتہ بھی ہے۔ پٹنہ میں شام میں کوئی باہر نہیں نکلتا تھا۔  تمہارے ماں اور باپ بھی وزیر اعلیٰ رہے لیکن ایک بھی کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کا کیا بجٹ تھا؟ اب تو تین لاکھ کروڑ سے زیادہ کا بجٹ ہم لوگوں نے کر دیا ہے۔

برسراقتدار پارٹی اور حزب مخالف کے رہنماؤں کے درمیان تیکھی بحث کے بعد ایوان کی کارروائی 2 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔