یوپی: چوتھے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر ختم، 23 فروری کو 59 سیٹوں پر ہوگی ووٹنگ

چوتھے مرحلہ میں رائے بریلی علاقہ میں بھی پولنگ ہوگی، جسے گاندھی فیملی کا قلعہ مانا جاتا ہے، کانگریس صدر سونیا گاندھی یہیں سے لوک سبھا رکن ہیں۔

سیاسی پارٹیوں کے پرچم
سیاسی پارٹیوں کے پرچم
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ سے لکھیم پور کھیری تک کے ووٹرس 23 فروری کو یوپی اسمبلی انتخاب میں چوتھے مرحلہ کے لیے ووٹنگ کریں گے۔ 21 فروری کو اس مرحلے کے لیے انتخابی تشہیر کا دور ختم ہو گیا۔ پہلے تین مراحل کے دوران 403 میں سے 172 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہو چکی ہے۔ چوتھے مرحلہ میں 9 ضلعوں کی 59 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس مرحلہ میں روہیل کھنڈ سے نشیبی بیلٹ اور اودھ حلقہ کے 624 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔

چوتھے مرحلہ میں رائے بریلی علاقہ میں بھی پولنگ ہوگی، جسے گاندھی فیملی کا قلعہ مانا جاتا ہے۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی یہیں سے لوک سبھا رکن ہیں۔ ان کے بیٹے راہل گاندھی امیٹھی سے سال 2019 میں لوک سبھا انتخاب اسمرتی ایرانی سے ہار گئے تھے۔ چوتھے مرحلہ میں یوپی کی کانگریس انچارج پرینکا گاندھی کے الیکشن مینجمنٹ کا امتحان بھی ہوگا۔ اگر اودھ علاقہ کے گزشتہ دو اسمبلی انتخابات کے نتائج کو دیکھیں تو جو پارٹی اس علاقے میں جیت درج کرتی ہے، حکومت اسی کی بنتی ہے۔ 2022 کے اسمبلی انتخاب میں اہم پارٹیوں کے درمیان اتحاد نہیں ہونے کے سبب کشمکش کی حالت ہے۔


اتر پردیش میں چوتھے مرحلہ کے دوران جن اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوگی، ان میں سے 90 فیصد بی جے پی کے پاس ہیں۔ 2017 کے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی نے 59 اسمبلی سیٹوں میں سے 51 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔ ایک سیٹ اس کی اتحادی پارٹی اپنا دل (ایس) کے حصے میں گئی تھی۔ سماجوادی پارٹی کو چار سیٹیں ملی تھیں اور کانگریس و بہوجن سماج پارٹی نے دو دو سیٹیں حاصل کی تھیں۔ کانگریس کے ٹکٹ پر جیتنے والے دونوں اراکین اسمبلی اور بی ایس کے ایک رکن اسمبلی نے بعد میں بی جے پی کا دامن تھام لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔