سنیوکت کسان مورچہ کا لکھیم پور میں دھرنا، پی ایم مودی کے نام عرضداشت پیش

لکھیم پور کھیری میں دھرنا کے دوران سنیوکت کسان مورچہ نے پی ایم مودی کے نام ایک عرضداشت پیش کی ہے جس میں لکھیم پور کھیری اور کسانوں کے ایشوز پر کچھ مطالبات رکھے گئے ہیں۔

سنیوکت کسان مورچہ، تصویر آئی اے این ایس
سنیوکت کسان مورچہ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کسانوں نے لکھیم پور کھیری معاملے اور کسانوں کے دیگر ایشوز پر لکھیم پور کھیری میں سہ روزہ دھرنا کیا۔ اس دھرنا کے ذریعہ سرکردہ کسان لیڈروں نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ کسانوں کے مطالبات پر غور کرے۔ اسی درمیان سنیوکت کسان مورچہ نے دھرنے سے وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک عرضداشت بھی دی ہے جس میں لکھیم پور کھیری اور کسانوں کے ایشوز پر کچھ مطالبات رکھے گئے ہیں۔

سنیوکت کسان مورچہ نے عرضداشت میں کہا ہے کہ مورچہ وزیر اعظم سے گزارش کرتا ہے کہ ہمارے بقیہ مطالبات کو پورا کرنے کے لیے فوراً سخت قدم اٹھائیں۔ ہمارے مطالبات ہیں کہ لکھیم پور کھیری ضلع کے تکونیا میں چار کسانوں اور ایک صحافی کے قتل کی سازش تیار کرنے کے معاملے میں قصوروار مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے مشرا ٹینی کو کابینہ سے برخواست کیا جائے اور گرفتار کر کے جیل بھیجا جائے۔ علاوہ ازیں لکھیم پور کھیری قتل واقعہ میں جن بے قصور کسانوں کو جیل میں بند کیا گیا ہے، ان کو فوراً آزاد کیا جائے، اور ان کے اوپر لگائے گئے کیسز کو فوراً واپس لیا جائے۔ ساتھ ہی شہید کسانوں کے کنبوں اور زخمی کسانوں کو معاوضہ دینے کا وعدہ حکومت پورا کرے۔


مورچہ نے پی ایم مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ سبھی فصلوں کے اوپر سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کی بنیاد پر سی-2 پلس 50 فیصد کے فارمولے سے ایم ایس پی کی گارنٹی کا قانون بنایا جائے۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ ایم ایس پی پر تشکیل کمیٹی کو رد کرتے ہوئے سبھی فصلوں کی فروخت سے متعلق ایم ایس پی پر ہونے کی گارنٹی کے لیے کمیٹی کی تشکیل دوبارہ کی جائے۔ کسان تحریک کے دوران مرکز کے زیر انتظام خطوں اور دیگر ریاستوں میں جو کیس کسانوں کے اوپر لادے گئے ہیں، اسے بھی فوراً واپس لینے کا مطالبہ مورچہ کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، عوام مخالف بجلی بل 2022 واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

دراصل مرکزی حکومت کے خلاف سنیوکت کسان مورچہ کے دھرنے کو دیکھتے ہوئے علاقے میں زبردست پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ دھرنے کی جگہ پر کمشنر اور آئی جی رینج نے ایڈمنسٹریٹو افسران کی موجودگی میں روٹ مارچ بھی کیا تھا۔ بہر حال، کسان لیڈروں کے اسٹیج پر پنجاب سے آئے سرکردہ کسان لیڈروں، بھارتیہ کسان یونین لیڈر راکیش ٹکیت کے ساتھ ساتھ میدھا پاٹیکر بھی موجود رہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔