ہندوستان میں پھر بڑھی شرح بے روزگاری، جون میں 7.8 فیصد درج

ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح ایک بار پھر بڑھ گئی ہے، اس کی شرح جون 2022 ماہ میں 7.8 فیصد پر پہنچ گئی جب کہ گزشتہ ماہ یعنی مئی میں 7.12 فیصد تھی۔

بے روزگاری، تصویر آئی اے این ایس
بے روزگاری، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح ایک بار پھر بڑھ گئی ہے، اس کی شرح جون 2022 ماہ میں 7.8 فیصد پر پہنچ گئی جب کہ گزشتہ ماہ یعنی مئی میں 7.12 فیصد تھی۔ سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکونومی (سی ایم آئی ای) کےذریعہ پیر کے روز جاری رپورٹ میں یہ تازہ اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں۔ اس کے مطابق جون ماہ میں 1.3 کروڑ سے زیادہ لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں۔ اس طرح مجموعی بے روزگاروں کی تعداد 40.4 کروڑ پہنچ گئی ہے۔ مئی میں یہ تعداد 39 کروڑ تھی۔ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد روزگار کی تعداد میں یہ اب تک کی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔

نگریزی اخبار ’بزنس اسٹینڈرڈ‘ میں شائع ایک مضمون میں سی ایم آئی ای کے منیجنگ ڈائریکٹر مہیش ویاس نے اس پر تفصیل سے بات چیت کی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ یوں تو جون ماہ میں 30 لاکھ لوگوں کی ملازمتیں گئی ہیں، یا انھوں نے ملازمت چھوڑی ہے۔ باقی لوگ غیر روایتی سیکٹر سے باہر ہوئے ہیں، یعنی دہاڑی یا زرعی مزدوروں کو کام نہیں ملا ہے۔ اس کی وجہ سے مجموعی لیبر فورس یعنی مزدوروں میں ایک کروڑ سے زیادہ کی کمی درج ہوئی ہے۔

ہندوستان میں پھر بڑھی شرح بے روزگاری، جون میں 7.8 فیصد درج

سی ایم آئی ای نے یہ اعداد و شمار 1.78 لاکھ سے زیادہ کنبوں کے درمیان کیے گئے سروے کی بنیاد پر جاری کیے ہیں اور اسی بنیاد پر بے روزگاری شرح کا اندازہ لگایا ہے۔ مہیش ویاس نے اپنے مضمون میں کہا ہے کہ بے روزگاری شرح میں جون میں آئی یہ تبدیلی بیشتر دیہی حلقوں میں ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق گاؤں میں بے روزگاری کی شرح 8.03 فیصد پہنچ گئی ہے جب کہ مئی میں یہ شرح 6.62 فیصد تھی۔ حالانکہ شہری علاقوں میں اس میں کچھ حالات بہتر ہوئے ہیں اور شہروں میں مئی کے 8.21 فیصد کے مقابلے بے روزگاری شرح 7.30 فیصد درج کی گئی ہے۔

گاؤں میں بے روزگرای میں اضافے کو مانسون کی رفتار اور بارش سے بھی جوڑا جا سکتا ہے۔ جون کے پہلے عشرہ میں معمول سے تقریباً 32 فیصد کم بارش ہوئی ہے جس کے سبب وَرک فورس میں کمی ہوئی ہے، کیونکہ بارش کے دوران ہی کھیتوں میں بوائی اور روپائی وغیرہ کا کام زیادہ ہوتا ہے۔ انھوں نے قیاس آرائی کی ہے کہ مانسون کے رفتار پکڑنے کے بعد آنے والے ہفتوں میں اس میں بہتری کا امکان ہے۔


ریاستوں کی سطح پر دیکھیں تو سی ایم آئی ای کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہریانہ میں بے روزگاری شرح سب سے زیادہ ہے، جو کہ جون ماہ میں 30.6 فیصد رہی۔ اس کے بعد راجستھان 29.8 فیصد اور جموں و کشمیر 17.2 فیصد کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔ مدھیہ پردیش میں جون میں سب سے کم بے روزگاری شرح 0.5 فیصد رہی۔ اس کے بعد پڈوچیری 0.8 فیصد اور چھتیس گڑھ و اڈیشہ 1.2 فیصد کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔

واضح رہے کہ عالمی بینک کے 2021 کے ذریعہ پیش کردہ اعداد و شمار سے سامنے آیا تھا کہ ہندوستان میں کام کرنے والی عمر کی صرف 43 فیصد آبادی کے پاس ہی روزگار یا ملازمت ہے۔ یہ تعداد بنگلہ دیش کے 54 فیصد سے کافی کم ہے۔ اتنا ہی نہیں، اس محاذ پر پاکستان بھی 48 فیصد کے ساتھ ہندوستان سے بہتر حالات میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔