ٹرمپ کا ایک بار پھر دعویٰ- ’ہم نے ہندوستان-پاکستان کی جنگ رکوائی‘، مودی کی خاموشی پر کانگریس کا سوال
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پھر دعویٰ کیا ہے کہ ہند-پاکستان کی ایٹمی جنگ انہوں نے روکی، وہ بھی تجارتی دباؤ ڈال کر۔ جس پر جے رام رمیش نے وزی اعظم مودی سے پوچھا کہ کیا ہندوستانی وقار کا سودا کیا گیا؟

جے رام رمیش / آئی اے این ایس
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر سخت ردعمل دیا ہے، جس میں انہوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ہی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والی ممکنہ ایٹمی جنگ کو روکا تھا اور وہ بھی صرف تجارتی دھمکی دے کر۔
جے رام رمیش نے اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) ہینڈل پر اے این آئی کی ایک ویڈیو ری پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’پچھلے 59 دنوں میں یہ 21واں موقع ہے جب ٹرمپ نے یہی دعویٰ دہرایا ہے۔‘‘ ویڈیو میں ٹرمپ کہتے ہیں، ’’ہم نے کئی لڑائیاں روکیں، ان میں سب سے بڑی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تھی۔ ہم نے اسے تجارت کے ذریعے روکا، وہ شاید ایٹمی مرحلے پر پہنچ چکی تھی۔‘‘ ٹرمپ مزید کہتے ہیں، ’’ہم نے کہا کہ اگر آپ لڑیں گے تو ہم آپ سے کسی قسم کا لین دین نہیں کریں گے۔‘‘
جے رام رمیش نے اس پر سوال اٹھایا، ’’کیا وزیر اعظم نریندر مودی اس پر روشنی ڈالیں گے کہ ٹرمپ یہ بات بار بار کیوں کہہ رہے ہیں؟ کیا واقعی ایک بیرونی طاقت کی دھمکی پر ہندوستان نے جنگ روکی؟‘‘ انہوں نے یاد دلایا کہ بی جے پی کے ایک سابق رہنما گھنشیام تیواری نے مودی کو ایک وقت میں بی جے پی کا ٹرمپ کارڈ قرار دیا تھا۔ انہوں نے طنزیہ سوال کیا، ’’کیا اب ٹرمپ کے اس 'کارڈ' کا جواب دینا مودی کی ذمہ داری نہیں؟‘‘
کانگریس کے آفیشل ایکس ہینڈل پر بھی ٹرمپ کی ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے اور ساتھ لکھا گیا، ’’ٹرمپ نے 21ویں بار کہا کہ میں نے ہندوستان-پاکستان کے درمیان جنگ رکوائی۔ میں نے انہیں تجارت بند کرنے کی دھمکی دے کر جنگ روکنے کو کہا۔ نریندر مودی نے ملک کے وقار کا سودا کیوں کیا؟‘‘
کانگریس کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ کا دعویٰ درست ہے تو یہ نہایت سنجیدہ معاملہ ہے۔ ایک خودمختار ملک کی خارجہ پالیسی کو بیرونی دباؤ کے سامنے جھکانا قابل قبول نہیں ہو سکتا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔