اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کا وجے چوک تک ترنگا مارچ، کھڑگے نے پوچھا- ’اکثریت ہونے کے باوجود حکومت جے پی سی سے خوف زدہ کیوں؟‘

ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ 18 سے 19 جماعتوں نے مل کر یہ مشترکہ مسئلہ اٹھایا۔ مسئلہ یہ ہے کہ اڈانی کو اتنی اہمیت کیوں دی جا رہی ہے؟ اڈانی کی دولت صرف ڈھائی سال میں 12 لاکھ کروڑ روپے کیسے ہو گئی؟

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بجٹ اجلاس کے آخری دن اپوزیشن پارٹیوں نے اڈانی-ہنڈن برگ معاملے اور راہل گاندھی کو پارلیمنٹ سے نااہل قرار دیئے جانے کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک ترنگے جھنڈوں کے ساتھ مارچ نکالا۔ مارچ کی قیادت کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کر رہے تھے۔ یو پی اے کی چیئرپرسن سونیا گاندھی اور لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بھی دیگر ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ مارچ میں شرکت کی۔

ترنگا مارچ کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے پریس کانفرنس کی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا "مودی حکومت کبھی بھی جو کہتی ہے اس پر عمل نہیں کرتی۔ ایک مثال یہ ہے کہ 50 لاکھ کروڑ کا بجٹ 12 منٹ میں پاس ہو گیا۔ وہ ہمیشہ کہتے تھے کہ اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ چلانے میں دلچسپی نہیں رکھتیں لیکن حکمران جماعت نے رکاوٹیں کھڑی کیں۔ جب بھی ہم بولنے کے لیے اٹھتے اور نوٹس دیتے، نوٹس پر بحث کا مطالبہ کرتے تھے، تو وہ ہمیں بولنے کی اجازت نہیں دیتے تھے۔ ایسا پہلی بار ہوا کہ خود حکمران جماعت نے پارلیمنٹ کو چلنے نہیں دیا۔ اس کے پیچھے وہ مسائل ہیں جو ہم نے اٹھائے، بالخصوص اڈانی سے متعلق مسائل۔‘‘


انہوں نے کہا کہ 18 سے 19 جماعتوں نے مل کر یہ مشترکہ مسئلہ اٹھایا۔ مسئلہ یہ ہے کہ اڈانی کو اتنی اہمیت کیوں دی جا رہی ہے؟ اڈانی کی دولت صرف ڈھائی سال میں 12 لاکھ کروڑ روپے کیسے ہو گئی؟ حکومت سے پیسے لیے، ایل آئی سی سے لیے، بینکوں سے لیے، انہوں نے سرکاری پیسے اور پبلک سیکٹر کے اثاثے خریدے۔ یعنی پیسہ بھی حکومت کا ہے اور جائیداد بھی حکومت کی ہے۔ وہ دولت پیدا کرتے چلے گئے۔

کانگریس صدر نے پوچھا کہ وہ (اڈانی) کن ممالک کے وزرائے اعظم اور صنعت کاروں سے ملے؟ اس پر بحث ہونی چاہیے۔ ہم جے پی سی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس میں ان کا کوئی نقصان نہیں ہونے والا تھا۔ اگر ان کے پاس اکثریت ہے تو زیادہ لوگ آپ کے ساتھ ہوں گے۔ اس کے باوجود مودی حکومت جے پی سی سے خوف زدہ کیوں ہے؟


مارچ کے حوالہ سے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ جمہوریت میں جمہوری طریقے سے لڑنا ہمارا کام ہے۔ حکومت نہ مانے تو یہ اس کی ہٹ دھرمی ہے۔ حکومت کو ہمیشہ مثبت رہنا چاہیے، جواب دینا چاہیے۔ اگر آپ جمہوریت کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں تو اپوزیشن کو بھی سنیں۔

دوسری طرف کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ حکومت خود پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ وہ اڈانی گھوٹالے پر بات کیوں نہیں کرنا چاہتے؟ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ پوری بی جے پی اور نریندر مودی حکومت جمہوریت کو تباہ کرنے کا کام کر رہی ہے۔ پورے بجٹ اجلاس میں وہ صرف اڈانی کو بچانے میں مصروف رہے۔ ہم صرف جے پی سی جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ وہ اس پر بات بھی نہیں کر رہے۔ ہم اس مسئلے کو عوام کے سامنے لے کر جائیں گے۔


تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے پارلیمنٹ سے وجے چوک تک مارچ کیا۔ کانگریس اڈانی-ہنڈن برگ معاملے پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا مطالبہ کرتے ہوئے بجٹ اجلاس شروع ہونے کے دن سے ہی حکومت پر حملہ کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی تمام اپوزیشن پارٹیاں بھی اڈانی معاملے کی جے پی سی انکوائری کا مطالبہ کر رہی ہیں لیکن مرکزی حکومت اس کے لیے تیار نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔