منی لانڈرنگ معاملہ: دہلی حکومت کے سابق وزیر ستیندر جین کو جھٹکا، درخواست ضمانت ہائی کورٹ سے بھی خارج

ای ڈی نے ستیندر جین کی ضمانت کی مخالفت کی تھی۔ ای ڈی نے عدالت سے کہا کہ اگر جین کو ضمانت مل جاتی ہے تو کیس کے گواہوں کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے، اس کے علاوہ تفتیش بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین / تصویر یو این آئی
دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین / تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: منی لانڈرنگ کیس میں جیل میں قید دہلی حکومت کے سابق وزیر ستیندر جین کو دہلی ہائی کورٹ سے اس وقت جھٹکا لگا، جب عدالت نے ان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ جسٹس دنیش کمار شرما کی عدالت نے یہ فیصلہ دیا۔ ای ڈی نے ستیندر جین کی ضمانت کی مخالفت کی تھی۔ ای ڈی نے عدالت سے کہا کہ اگر جین کو ضمانت مل جاتی ہے تو کیس کے گواہوں کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے، اس کے علاوہ تفتیش بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

ستیندر جین چند ماہ قبل سپریم کورٹ بھی گئے تھے لیکن وہاں انہیں راحت نہیں ملی تھی۔ جین نے دہلی ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی عرضی پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے اس درخواست کو سننے سے انکار کر دیا تھا۔ سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے عرضی کی مخالفت کی تھی۔


سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ عدالت ضمانت کے معاملات سے بھری پڑی ہے اور شاید ہی کوئی ٹرائل مکمل ہو رہا ہے۔ ہم درخواست ضمانت پر جلد سماعت کے لیے نہیں کہہ سکتے۔ اس کے بعد جین کو اپنی عرضی واپس لینا پڑی۔ ستیندر جین نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ دہلی ہائی کورٹ کو ان کی ضمانت کی عرضی پر جلد سماعت کرنے کا حکم دیا جائے۔

خیال رہے کہ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں ستیندر جین کو 30 مئی کو گرفتار کیا تھا اور وہ تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ جین، ان کی بیوی پونم اور دیگر کے خلاف غیر متناسب اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ جین نے مبینہ طور پر دہلی میں کئی شیل کمپنیاں بنائی یا خریدی تھیں۔


اس نے مبینہ طور پر کولکاتا میں تین حوالہ آپریٹرز سے 54 شیل کمپنیوں کے ذریعے 16.39 کروڑ روپے کا کالا دھن بھی منتقل کیا۔ ای ڈی نے جین خاندان کے 4.81 کروڑ روپے کے اثاثے اور ان سے منسلک کمپنیوں کو ضبط کیا ہے۔ 2018 میں بھی ای ڈی نے اس معاملے میں ستیندر جین سے پوچھ گچھ کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔