قبائلی خاتون نے مسلم نوجوان سے کی شادی، قبائلی سیکورٹی کونسل نے بتایا 'لو جہاد'

مسلم نوجوان سے شادی کرنے والی سجاتا مرمو کو قبائلی ریزرویشن ایکٹ کے تحت ملازمت حاصل ہے اس لیے قبائلی سیکورٹی کونسل نے کہا ہے کہ وہ عدالت میں عرضی داخل کر ملازمت چھیننے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

تنویر

ایک قبائلی خاتون نے اپنی ذات سے باہر ہٹ کر چنئی میں مسلم نوجوان سے شادی کر لی جس کے بعد قبائلی سیکورٹی کونسل نے اعتراض ظاہر کرتے ہوئے شادی کو 'لو جہاد' کا نام دے دیا ہے۔ کونسل کے سربراہ رمیش ہانسدا نے آج اس سلسلے میں جھارکھنڈ کے سرائے کیلا واقع آدتیہ پور آشیانہ کے نزدیک کالی مندر واقع دفتر میں پریس کانفرنس منعقد کیا جس میں کہا کہ "آج قبائلیوں کے لیے ایک افسوسناک خبر ہے۔ قبائلی خاتون سجاتا مرمو لو جہاد کی بھینٹ چڑھ گئی ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ "شادی کسی کے لیے بھی ذاتی معاملہ ہے اس لیے قبائلی سیکورٹی کونسل کو اس سے اعتراض نہیں ہے، اعتراض اس بات پر ہے کہ ریزرویشن کی بنیاد پر قبائلی خاتون کو ملازمت ملی تھی جس کا فائدہ اب قبائلی خاندان کو نہیں بلکہ اسے ملے گا جہاں قبائلی خاتون نے شادی کی۔"

دراصل سجاتا مرمو نے چنئی میں مسلم نوجوان ظہیر حسین سے شادی کر لی ہے جس پر سجاتا کے آبائی شہر میں ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ قبائلی سیکورٹی کونسل کے سربراہ رمیش ہانسدا کا کہنا ہے کہ سجاتا اور ظہیر کی شادی کو بنیاد بنا کر رانچی ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ عرضی جلد داخل کریں گے اور مطالبہ کریں گے کہ ذات سے باہر شادی کے بعد سجاتا قبائلی نہیں رہی اس لیے اسے ملازمت سے برخاست کر دیا جائے۔ سجاتا کو قبائلیوں سے متعلق کوئی بھی سہولت نہ دیے جانے کی بات بھی عدالت کے سامنے رکھی جائے گی۔


ہانسدا کا کہنا ہے کہ ذات سے باہر شادی کا چلن بڑھ گیا ہے جس کے سبب قبائلیوں کے وجود پر خطرہ منڈلا رہا ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ غیر قبائلی لوگ صرف قبائلی ریزرویشن کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے کسی قبائلی لڑکی سے شادی کر لیتے ہیں۔ اگر یہی چلتا رہا تو قبائلیوں کو ریزرویشن دینے کا کوئی مطلب نہیں رہ جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ غیر قبائلیوں سے شادی کرنے کے بعد ان لڑکیوں کی ملازمتیں چھین لی جائیں جنھیں ریزرویشن کا فائدہ ملا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Aug 2020, 8:56 PM