راجستھان میں آج سے 'اندرا رسوئی منصوبہ' شروع، 8 روپے میں ملے گا کھانا

راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے 'اندرا رسوئی منصوبہ' لانچ کرنے کے بعد کہا کہ "میں چاہتا ہوں کوئی بھی شخص بھوکا نہ سوئے اور منصوبہ کا فائدہ ریاست کے آخری شخص تک پہنچے۔"

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

مفلسوں اور غریبوں کے حق میں آج راجستھان کی کانگریس حکومت نے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ 'اندرا رسوئی' منصوبہ لانچ کیا جس سے غریبوں کو محض 8 روپے میں کھانے کی تھالی دستیاب ہو سکے گی۔ اس منصوبہ پر سالانہ 100 کروڑ روپے خرچ آنے کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ اس دیرینہ منصوبہ کا آغاز کرتے ہوئے اشوک گہلوت نے کہا کہ "اندرا رسوئی منصوبہ ریاست کا ایک ایسا بہترین منصوبہ ہے جس میں شہری غریب فیملی کو مقوی غذا رعایتی شرح پر مل سکے گی۔"

وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبہ کا اصل مقصد ہے سبھی کو کھانا میسر کرانا۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ "میں چاہتا ہوں کوئی بھی شخص بھوکا نہ سوئے اور منصوبہ کا فائدہ ریاست کے آخری شخص تک پہنچے۔ ہر شخص کو سستی شرح پر کھانا دستیاب ہو اور غریبوں و مفلسی کے لیے بھوکے رہنے کی نوبت نہ آئے۔" اشوک گہلوت نے کا کہنا ہے کہ اس منصوبہ کی شروعات شہری علاقوں سے کی جا رہی ہے لیکن اگر ضرورت ہوئی اور خود مختار ادارے آگے آئے تو ریاست کے قصبوں و گاؤں میں بھی اس منصوبہ کی توسیع کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے ساتھ ہی اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ اس منصوبہ کے لیے فنڈ کی کوئی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔


اس موقع پر ریاستی وزیر شانتی دھاریوال نے کہا کہ "وزیر اعلیٰ نے اس سال مارچ میں بجٹ کے دوران اعلان کیا تھا کہ ریاست میں کوئی بھوکا نہ سوئے اس کے لیے ایک منصوبہ بنایا جائے گا۔ آج ملک کے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی 76ویں جینتی کے موقع پر ریاستی حکومت کی کثیر جہتی اور دیرینہ 'اندرا رسوئی منصوبہ' کا آغاز کر کے وزیر اعلیٰ نے اپنا وعدہ نبھایا۔"

دھاریوال نے اس منصوبہ کے تعلق سے تفصیل بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے تحت 8 روپے میں مقوی اور تازہ کھانا لوگوں کو دستیاب کرایا جائے گا۔ ایک تھالی پر کل خرچ 20 روپے آئے گا جس میں ریاستی حکومت 12 روپے دے گی۔ ریاست کے 213 میونسپل کارپوریشن حلقوں میں 358 اندرا رسوئی موجود ہوں گی۔ منصوبہ کے تحت روزانہ 1.34 لاکھ لوگوں اور سالانہ 4.87 کروڑ لوگوں کو فائدہ پہنچائے جانے کا ہدف ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Aug 2020, 5:11 PM