’آج ہم آپ کو اڈانی کے سمدھی کی کہانی بتاتے ہیں...‘، کانگریس نے کچھ نئے انکشافات کے ساتھ مودی حکومت پر کیا حملہ

سپریا شرینیت نے کئی چبھتے ہوئے سوالات پوچھے، مثلاً سی بی آئی نے شکایت کے 3 سال بعد کیس کیوں درج کیا؟ اڈانی کے سمدھی جتن مہتا کو کون بچا رہا؟ جتن کے خلاف مودی حکومت اور ایجنسیاں کیوں سوئی ہیں؟

<div class="paragraphs"><p>سپریا شرینیت، تصویر&nbsp;@INCIndia</p></div>

سپریا شرینیت، تصویر@INCIndia

user

قومی آوازبیورو

بزنس مین گوتم اڈانی کے ساتھ رشتوں کو لے کر کانگریس لگاتار مودی حکومت پر حملہ کر رہی ہے۔ آج کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے کچھ نئے انکشافات کے ساتھ مرکزی حکومت پر حملہ کیا اور سوالات کی جھڑی لگا دی۔ سپریا شرینیت نے آج پریس کانفرنس میں میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آج ہم آپ کو اڈانی کے سمدھی کی کہانی بتاتے ہیں... اڈانی کے سمدھی جتن مہتا بھگوڑے ہیں اور وہ ملک کو 7 ہزار کروڑ روپے کی چپت لگا کر بھاگ چکے ہیں۔ لیکن اڈانی کے سمدھی مہتا پر مودی حکومت کی کارروائی ’نیل بٹے سناٹا‘ ہے۔‘‘

سپریا شرینیت نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’جتن مہتا نے بینکوں سے لیٹر آف کریڈٹ لے کر ماحول بنایا۔ پھر سونا امپورٹ کر کے زیور بنائے اور انھیں ایکسپورٹ کیا۔ مزے کی بات ہے کہ جتن نے زیور اپنی ہی 13 کمپنیوں میں ایکسپورٹ کیا اور پھر پیسہ ڈوبنے کی بات کہی۔ یہ پیسہ ڈوبا نہیں بلکہ ڈکار لیا گیا۔‘‘ پھر وہ کہتی ہیں کہ ’’مونٹیروسا گروپ کی کمپنیاں مبینہ طور سے ان شیل کمپنیوں میں پیسہ ڈال رہی ہیں، جہاں سے وہ پیسہ اڈانی کے پاس جاتا ہے۔ مونٹیروسا گروپ کے تار اڈانی کے سمدھی جتن مہتا سے جڑے ہیں۔ اس لیے پوچھنا لازمی ہے کہ شیل کمپنیوں میں 20 ہزار کروڑ روپے کس کے ہیں؟‘‘


پریس کانفرنس میں کانگریس ترجمان نے کئی چبھتے ہوئے سوالات بھی سامنے رکھے، مثلاً سی بی آئی نے شکایت کے 3 سال بعد کیس کیوں درج کیا؟ اڈانی کے سمدھی جتن مہتا کو کون بچا رہا؟ جتن کے خلاف مودی حکومت اور ایجنسیاں کیوں سوئی ہیں؟ جتن اور ان کی بیوی کو کس نے بھاگنے دیا؟ کیا اڈانی کی شیل کمپنیوں میں 20 ہزار کروڑ روپے جتن کی شیل کمپنیوں سے آئے ہیں؟

پریس کانفرنس میں کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے کئی صحافیوں کے سوالوں کا جواب بھی دیا۔ ایک سوال بلقیس بانو کیس سے متعلق بھی پوچھا گیا جس پر انھوں نے کہا کہ ’’مودی حکومت کو یہ جواب دینا ہوگا کہ بلقیس بانو کے قصورواروں کو کیوں چھوڑا گیا؟ آج اس ملک کی ہر خاتون پوچھتی ہے کہ ایسے لوگوں کو مودی حکومت کیوں بچا رہی ہے؟‘‘ سپریا شرینیت نے مزید کہا کہ بلقیس بانو کے خلاف چھوٹا موٹا جرم نہیں ہوا، بلقیس کی صرف اجتماعی عصمت دری نہیں ہوئی تھی بلکہ اس کی عصمت دری تب ہوئی تھی جب دو دن پہلے ہی اس کے بچے کی پیدائش ہوئی، اس بچے کا قتل کر دیا گیا، اس کی تین سال کی بچی کا دیوار پر مار کر سر پھوڑ دیا گیا، گھر کے 11 لوگوں کا قتل ہوا۔ کوئی سوچ سکتا ہے کہ اس نے کیا برداشت کیا ہے اِن سالوں میں؟ اور اس کے بعد گجرات حکومت اور مرکزی حکومت کہتی ہے کہ یہ پریولیج (استحقاق) ہے۔ آخر اس میں کیا پریولیج ہے؟ یہ ایک خاتون کے وقار، ایک خاتون کے حق اور اس سنگین جرم کے خلاف اس ملک کی روح کا معاملہ ہے۔ آپ کو سچ بتانا پڑے گا کہ کس بنیاد پر آپ نے اتنے شاطر مجرموں کو چھوڑ دیا اور کس بنیاد پر آپ کے لوگوں نے انھیں اخلاق مند کہا؟ سپریم کورٹ نے جو سوال پوچھا ہے وہ بالکل درست ہے اور آج اس ملک کی ہر عورت پوچھتی ہے کہ ایسے لوگوں کو مودی حکومت کیوں بچا رہی ہے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔