ایم پی میں بنیاد پرستی کی تعلیم دینے والے مدارس کا جائزہ لیا جائے گا، وزیر اعلیٰ شیوراج کا اعلان

شیوراج چوہان نے کہا کہ ’’ریاست کے غیر قانونی مدارس، ایسے ادارے جہاں بنیاد پرستی کی تعلیم دی جا رہی ہے، کا جائزہ لیا جائے۔ جنونیت اور انتہا پسندی کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘‘

شیوراج سنگھ چوہان، تصویر آئی اے این ایس
شیوراج سنگھ چوہان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بھوپال: مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے اعلان کیا ہے کہ غیر قانونی مدارس اور مدھیہ پردیش کے ان اداروں کا جائزہ لیا جائے گا جہاں مبینہ طور پر تعصب کا سبق پڑھایا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے بدھ کو امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے یہ بات کہی۔ سرکاری طور پر موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق امن و امان کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ چوہان نے کہا کہ ’’ریاست کے غیر قانونی مدارس، ایسے ادارے جہاں بنیاد پرستی کی تعلیم دی جا رہی ہے، کا جائزہ لیا جائے۔ جنونیت اور انتہا پسندی کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا ’’سوشل میڈیا پر نظر رکھیں، گمراہ کن خبریں لکھنے والوں کی نشاندہی کریں، غیر حساس، بنیاد پرستی پر مبنی تبصرے کرنے والوں کی شناخت کریں اور ضروری کارروائی کریں۔‘‘ پولیس کی جانب سے کی گئی بہتر کارروائی پر مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شراب کی دکانوں کو بند کرنے کے بعد مسلسل نظر رکھیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی کریں کہ کہیں اور سے شراب فروخت نہ ہو۔ ایسے مقامات کو منہدم کر دیں۔


وزیر اعلیٰ شیوراج چوہان نے بالاگھاٹ میں نکسلیوں کے خلاف کارروائی کی خصوصی طور پر ستائش کی۔ اس جائزہ میٹنگ میں ریاست کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا کے ساتھ چیف سکریٹری اقبال سنگھ بیس، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سدھیر سکسینہ وغیرہ موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔