امریکہ نے ہندوستان پر 200 سال راج کیا، اتراکھنڈ کے نئے وزیر اعلی کا عجیب و غریب بیان

لگتا ہے اترا کھنڈ کے نئے وزیر اعلی تیرتھ سنگھ راوت عجیب و غریب بیان دینے کا کوئی نیا ریکاڑ بنانے کی جلدی میں ہیں اس لئے ہر دوسرے دن عجیب و غریب بیان دے دیتے ہیں۔

تیرتھ سنگھ راوت، تصویر ٹوئٹر @TIRATHSRAWAT
تیرتھ سنگھ راوت، تصویر ٹوئٹر @TIRATHSRAWAT
user

قومی آوازبیورو

اتراکھنڈ کے نئے وزیراعلی تیرتھ سنگھ راوت نے ایک ہفتہ میں یہ تیسرا متنازعہ اور عجیب و غریب بیان دیا ہے، جس کی وجہ سے وہ مستقل سرخیوں میں ہیں۔ تیرتھ سنگھ راوت کو حال ہی میں بی جے پی نے اتراکھنڈ کا وزیر اعلی بنایا ہے اور ان کو یہ ذمہ داری اسمبلی انتخابات سے ایک سال قبل دی ہے۔

تیرتھ سنگھ راوت نے وزیر اعظم کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کون جانتا ہے کہ ہندوستان کا کیا ہوتا، اگر نریندر مودی کی جگہ کوئی اور وزیر اعظم ہوتا۔ ہماری حالت بہت خراب ہوتی، لیکن وزیر اعظم مودی نے ہمیں بہت راحت پہنچائی ہے۔‘‘ تیرتھ سنگھ روات کا تعلق بی جے پی سے ہے اس لئے ایسا بیان دینا ان کی مجبوری ہو سکتی ہے، لیکن اس کے بعد جو انہوں نے کہا وہ بہت عجیب و غریب ہے۔


نیوز 18 پر شائع خبر کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’’دوسرے ممالک کے مقابلہ ہندوستان کورونا وبا سے زیادہ بہتر انداز میں نمٹ رہا ہے۔ امریکہ جس نے ہمارے اوپر 200 سال تک حکومت کی اور دنیا پر راج کیا، وہ اس وبا کے دوران جدو جہد کر رہا ہے۔ 3 لاکھ 75 ہزار سے زیادہ لوگوں کی امریکہ میں موت ہو چکی ہے، اٹلی جہاں دنیا کی بہترین طبی سہولیات موجود ہیں، وہاں 50 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی اور اب وہ دوسرے لاک ڈاؤن کی جانب گامزن ہے۔‘‘

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ امریکہ نے کب ہندوستان پر حکومت کی اور کب اس نے پوری دنیا پر راج کیا۔ ہو سکتا ہے کہ وہ برطانیہ کہنا چاہتے ہوں، لیکن اس کی ضرور ت کیا تھی۔ کانگریس نے طنزیہ ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک اور بی جے پی رہنما نے اچھی تعلیم کی قدر کا ہمیں احساس دلایا۔ راوت نے مزید کہا کہ مودی نے ہمیں بچانے کے لئے کام کیا ہے۔


تیرتھ سنگھ روات نے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی کا موازنہ بھگوان رام سے کیا تھا پھر انہوں نے لڑکیوں کے ذریعہ پھٹی ہوئی جینس پہننے کے تعلق سے عجیب و غریب بیان دیا تھا۔ انہوں نے راشن کو لے کر بھی ایسا ہی عجیب و غریب بیان دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔