ٹیکری بارڈر: ہریانہ، پنجاب اور راجستھان کے کسان جشن مناتے ہوئے اپنے گھروں کو واپس

ٹکری بارڈر سے روانہ ہونے سے قبل کسان مورچہ کے نمائندوں جگجیت سنگھ دلیوال، کامریڈ اندرجیت سنگھ اور حنان ملا نے مختلف کسان گروپوں کے عہدیداروں کو جدوجہد میں ان کی حمایت کے لیے اعزاز سے نوازا۔

کسان، تصویر قومی آواز/ویپن
کسان، تصویر قومی آواز/ویپن
user

یو این آئی

سرسا: مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کو واپس لینے کے بعد ہریانہ، پنجاب اور راجستھان کے کسان ہفتہ کو دہلی کی ٹکری سرحد سے اپنے گھروں کو روانہ ہو گئے۔ ٹکری بارڈر سے روانہ ہونے سے قبل متحدہ کسان مورچہ کے نمائندوں جگجیت سنگھ دلیوال، کامریڈ اندرجیت سنگھ اور حنان ملا نے مختلف کسان گروپوں کے عہدیداروں کو جدوجہد میں ان کی حمایت کے لیے اعزاز سے نوازا۔ زرعی قانون واپس لینے کی خوشی میں کسان ڈھول کی تھاپ پر گاتے اور ناچتے واپس ہو رہے ہیں۔ متحدہ کسان مورچہ 'سنکیت کسان مورچہ' کی کال پر ٹول پلازہ پر بیٹھے کسان 15 دسمبر تک اپنی جگہ پر رہیں گے۔ ٹول پلازہ پر بیٹھے کسانوں کو متحدہ کسان مورچہ وقار کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔

ٹکری بارڈر کے کسان چوک سے لے کر ہریانہ کے آخر میں ڈبوالی تک قومی شاہراہ نمبر 9 پر روہڑ، مدینہ، مییڑ، ننداری، بہاؤالدین اور کھوئیاں ملکانہ ٹول پلازہ پر دھرنے دینے والے کسانوں کے ساتھ اس سڑک کے گاوں میں کسان دہلی سے واپس ہونے والے کسانوں پر پھول برسانے کے علاوہ دودھ پیلانے، کھانا کھلاکر استقبال کر رہے ہیں۔ دہلی سے واپس آنے والے کسانوں کے لیے مٹھائی اور دودھ کے لنگر لگے ہوئے ہیں، اس دوران خواتین بھی گیت گا کر کسانوں کا استقبال کر رہی ہیں۔


گھروں کو لوٹنے والے کسانوں کے ٹریکٹروں میں بڑے بڑے ریڈیو (بھوپنس) لگائے گئے ہیں جن پر نوجوان کسان پنجاب، ہریانہ اور راجستھان کے میوزک فنکاروں کے گیت گاتے ہوئے، زرعی قوانین کے حوالے سے کسانوں کے مفاد میں بنائے گئے گیت گاتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔

پنجاب اور ہریانہ کے سینئر کسان لیڈر جوگیندر سنگھ اوگرا، رولو سنگھ مانسا، کام سوارن سنگھ ورک، پرہلاد سنگھ بھروکھیڑا، وریندر سنگھ ہوڈا، لکھویندر اولکھ، روشن سچن، گرنام جھبر اور جسبیر سنگھ بھاٹی سمیت کئی رہنما موجود ہیں۔ راستے میں کسان ان نمائندوں کو پھول اور شربت پیش کر کے ان کی جدوجہد پر اظہار تشکر کر رہے ہیں۔ نیشنل ہائی وے نمبر 9 پر ہزاروں ٹریکٹروں کے قافلوں کے چلنے سے کئی مقامات پر ٹریفک جام ہو گیا۔ قافلے میں ہریانہ کے روہتک، بھیوانی، حصار، فتح آباد اور سرسا اضلاع کے 26 کسانوں سے وابستہ لوگ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب کے مانسا، بھٹنڈہ اور فاضلکا، راجستھان کے سری گنگا نگر اور ہنومان گڑھ اضلاع کے کسان بھی شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔