سمیر وانکھیڈے کے خلاف بیان بازی معاملہ میں نواب ملک نے بامبے ہائی کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگی

نواب ملک نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کورٹ نے انہیں غیرمشروط معافی دی ہے، انہوں نے سمیر وانکھیڈے پر ذاتی بیان بازی نہیں کی، بلکہ سینٹرل ایجنسی کے غلط سیاسی استعمال کو اجاگر کرنے کی کوشیش کی ہے۔

مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک / تصویر قومی آواز
مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک / تصویر قومی آواز
user

محی الدین التمش

ممبئی: این سی پی لیڈر اور حکومت مہاراشٹر میں کابینی درجہ کے وزیر برائے اقلیتی امور نواب ملک نے منشیات مخالف دستے کے زونل ڈائریکٹرسمیر وانکھیڈے کے خلاف بیان بازی کرنے کے معاملے میں بامبے ہائی کورٹ سے غیرمشروت معافی مانگ لی ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے نواب ملک کو سمیر وانکھیڈے کے خلاف بیان بازی کرنے سے منع کیا تھا، ہائی کورٹ کی حکم عدولی پر نواب ملک نے حلف نامہ داخل کرتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگی ہے، بامبے ہائی کورٹ نے نواب ملک کے معافی نامے کو قبول کرتے ہوئے سمیر وانکھیڈے اور ان کے اہل خانہ کے خلاف بیان بازی سے پرہیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔

این سی پی ترجمان نواب ملک نے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زونل این سی بی ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے اور ان کے اہل خانہ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ممبئی کروز پارٹی ڈرگ کیس میں شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کی گرفتاری کے بعد نواب ملک نے سمیروانکھیڈے کی کارروائی کو فرضی بتاتے ہوئے ان پر کئی الزامات عائد کئے تھے۔ اس دوران شوشل میڈیا کے ذریعے نواب ملک نے کئی انکشافات بھی کئے تھے۔ نواب ملک کے الزامات اور انکشافات کے خلاف این سی بی ڈائریکٹر سمیروانکھیڈے کے والد گیان دیو وانکھیڈے نے نواب ملک کے خلاف بامبے ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ دائرکیا تھا۔


بامبے ہائی کورٹ نے نواب ملک کو سمیر وانکھیڈے اور ان کے اہل خانہ کے خلاف بیان بازی سے باز رہنے کی ہدایت دی تھی۔ اس کے باوجود نواب ملک نے عدالت کی ہدایات کو نظرانداز کرتے ہوئے سمیر وانکھیڈے کے خلاف بیان بازی کا سلسلہ جاری رکھا تھا، جس پر گزشتہ دنوں بامبے ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نواب ملک سے سوال کیا تھا کہ ان کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے؟ اس پر نواب ملک نے بامبے ہائی کورٹ میں تین صفحات کا حلف نامہ دائر کرتے ہوئے غیرمشرو ط معافی طلب کی ہے۔ تین صفحات کے حلف نامے میں نواب ملک نے کہا ہے کہ انہوں نے میڈیا کے سوالوں کا جواب دیا تھا۔ نواب ملک نے کہا کہ انہوں نے سمیر وانکھیڈے اور ان کے اہل خانہ کے خلاف کوئی ذاتی الزام نہیں لگایا بلکہ سمیر وانکھیڈے کے ذریعے جس طرح عہدے کا غلط استعمال ہوا ہے اسے اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔

واضح رہے کہ بامبے ہائی کورٹ کے جج ایس جے کتھا والا اور ملند جادھو کی بینچ کے روبرو نواب ملک کی وکیل اسپی چنائے نے حلف نامہ داخل کرتے ہوئے معذرت طلب کی ہے۔ اس پر سمیر وانکھیڈے اور ان کے اہل خانہ کی پیروی کرنے والے وکیل بریندرا صراف نے عدالت میں جواب داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواب ملک سیاسی معاملات پر ضرور بات کریں، لیکن سمیر وانکھنڈے اور ان کے اہل خانہ کے متعلق گفتگو کرنے سے اجتناب برتیں۔ بامبے ہائی کورٹ نے نواب ملک کی غیرمشروط معافی کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے مزید حکم صادر ہونے تک وانکھیڈے اور ان کی فمیلی کے خلاف بولنے سے اجتناب برتنے کا مشورہ دیا ہے۔


نواب ملک نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کورٹ نے انہیں غیر مشروط معافی دی ہے۔ انہوں نے سمیر وانکھیڈے پر ذاتی بیان بازی نہیں کیں، بلکہ سینٹرل ایجنسی کے غلط سیاسی استعمال کو اجاگر کرنے کی کوشیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرل ایجنسی کا غلط استعمال ہوگا تو انہیں اس معاملے میں بولنے کا پورا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگس کیس کے معاملے میں اب ان کے پاس جو بھی جانکاری آئے گی عدالت کا اگلا حکم آنے تک اسے کورٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔