’بدعنوانی اور گھوٹالوں کی قلعی کھلنے کی یہ پہلی سیڑھی‘، الیکٹورل بانڈ معاملہ پر ’سپریم‘ فیصلہ کے بعد کھڑگے کا بیان

ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’آج دیے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے سے ملک کو جلد الیکٹورل بانڈ سے بی جے پی کو چندہ دینے والوں کی فہرست پتہ چلے گی۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div><div class="paragraphs"><p><br></p></div>

ملکارجن کھڑگے، تصویر@INCIndia


user

قومی آوازبیورو

الیکٹورل بانڈ سے متعلق تفصیلات جمع کرنے کے لیے ایس بی آئی نے سپریم کورٹ سے چند ماہ کا وقت طلب کیا تھا، لیکن آج اس معاملے میں سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اسے زوردار پھٹکار لگائی ہے۔ سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے حکم صادر کیا ہے کہ مکمل تفصیلات 24 گھنٹے کے اندر یعنی 12 مارچ تک داخل کر دی جائے۔ اس فیصلے کے بعد کانگریس نے عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔

کانگریس صدر نے اس تعلق سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’الیکٹورل بانڈ شائع کرنے کے لیے ایس بی آئی کے ذریعہ ساڑھے چار ماہ مانگنے کے بعد صاف ہو گیا تھا کہ مودی حکومت اپنے سیاہ کارناموں پر پردہ ڈالنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ آج کے عزت مآب سپریم کورٹ کے فیصلے سے ملک کو جلد الیکٹورل بانڈ سے بی جے پی کو چندہ دینے والوں والوں کی فہرست پتہ چلے گی۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’مودی حکومت کی بدعنوانیوں، گھوٹالوں اور لین دین کی قلعی کھلنے کی یہ پہلی سیڑھی ہے۔‘‘


اپنے پوسٹ میں ملکارجن کھڑگے نے آگے لکھا ہے کہ ’’اب بھی ملک کو یہ نہیں پتہ چلے گا کہ بی جے پی کے چنندہ سرمایہ دار چندہ دہندگان کس کس ٹھیکے کے لیے مودی حکومت کو چندہ دیتے تھے۔ اس کے لیے عزت مآب سپریم کورٹ کو مناسب ہدایت دینی چاہیے۔‘‘ ساتھ ہی کھڑگے لکھتے ہیں کہ ’’میڈیا رپورٹس سے یہ تو ظاہر ہوا ہی ہے کہ بی جے پی کس طرح ای ڈی-سی بی آئی-آئی ٹی چھاپہ ماری کے ذریعہ جبراً چندہ وصولتی تھی۔‘‘ آخر میں انھوں نے سپریم کورٹ کے ذریعہ آج ایس بی آئی کو دی گئی ہدایت کے تعلق سے لکھا ہے کہ ’’سپریم کورٹ کا فیصلہ شفافیت، جوابدہی اور جمہوریت میں برابری کے موقع کی جیت ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔