'بھارت جوڑو یاترا میں نہ کسی قانون کی خلاف ورزی ہوئی، نہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی'، کانگریس کا الیکشن کمیشن کو واضح جواب

جئے رام رمیش نے کہا کہ ہم نے تفصیل کے ساتھ ایک دستاویز الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیا ہے جس میں کہا ہے کہ جو عجیب و غریب شکایت این سی پی سی آر کی طرف سے ہوئی ہے، وہ بالکل بے بنیاد ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش
user

قومی آوازبیورو

کانگریس لیڈران نے آج الیکشن کمیشن سے ملاقات کر اس نوٹس کا واضح اور تفصیلی انداز میں جواب داخل کیا جس میں بھارت جوڑو یاترا کو لے کر کئی طرح کے بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے تھے۔ الیکشن کمیشن سے کانگریس لیڈران کے ملاقات کے بعد جئے رام رمیش نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پورے معاملے کی میڈیا کو جانکاری دی۔ انھوں نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہم آج الیکشن کمیشن کے اراکین سے ملے ہیں اور ہم نے کہا ہے کہ بھارت جوڑو یاترا میں نہ ریپریزنٹیشن آف پیپلز ایکٹ کی خلاف ورزی ہوئی ہے، نہ کوئی ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ ہمیں سمجھ میں نہیں آتا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ہمیں کیوں نوٹس آیا؟"

جئے رام رمیش نے کہا کہ ہم نے تفصیل کے ساتھ ایک دستاویز الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیا ہے جس میں کہا ہے کہ جو عجیب و غریب حرکت این سی پی سی آر (نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس) کی طرف سے ہوئی ہے، جو شکایت کی گئی ہے کہ بچوں کا استعمال ہو رہا ہے، وہ بالکل بے بنیاد ہے۔ کانگریس لیڈر نے بتایا کہ صرف ایک پینٹنگ مقابلہ میں انعامات کی تقسیم کے لیے راہل گاندھی 15 منٹ کے لیے گئے تھے۔ لیکن شکایت کی گئی ہے کہ انتخاب میں بچوں کا استعمال ہو رہا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا کا تذکرہ کرتے ہوئے جئے رام رمیش کہتے ہیں "لوگ ہزاروں کی تعداد میں آتے ہیں، سڑکوں پر والدین آتے ہیں، ان کے ساتھ بچے بھی ہوتے ہیں، سبھی راہل گاندھی کے ساتھ سیلفی کھنچوانا چاہتے ہیں۔ راہل جی ان کی خواہشات پوری کرتے ہیں، تو کیا یہ کوئی غیر قانونی کام ہے۔"


اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے جئے رام رمیش کہتے ہیں "راہل گاندھی جی بچوں کو یہ نہیں کہہ رہے کہ کانگریس کو ووٹ دیجیے۔ سچ تو یہ ہے کہ پہلی بار مودی حکومت میں این سی پی سی آر کی صدارت ایک آر ایس ایس اور بی جے پی کارکن کے ہاتھوں میں ہے، اور یہ بچکانی شکایت کرتے پھر رہے ہیں۔ ہم نے الیکشن کمیشن کو کہا ہے کہ جو شکایت کی گئی ہے وہ بالکل بے بنیاد ہے۔ کسی بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔" کانگریس لیڈر نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی کو دیکھ کر گھبرا گئی ہے، اس لیے یاترا کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن سچ تو یہ ہے کہ یہ یاترا رکنے والی نہیں، یہ آگے بڑھتی رہے گی۔

اس پریس کانفرنس میں کانگریس کے سینئر لیڈر سلمان خورشید بھی موجود تھے۔ جب ان سے ایک نامہ نگار نے کانگریس پارٹی کو الیکشن کمیشن کی طرف سے بھیجے گئے نوٹس سے متعلق ایک سوال کیا، تو جواب میں انھوں نے کہا کہ "ہماری پارٹی کو ان کی طرف سے جو بھی دستاویزات بھیجے گئے، ان کا ہم نے پورا جواب دے دیا ہے اور ہم نے واضح کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جو اپنی ذمہ داری ہے، کام کرنے کا جو طریقہ ہے، اس پر عمل کرنا چاہیے۔ اگر کوئی دوسرا ادارہ اپنا کام الیکشن کمیشن کو دیتا ہے تو یہ مناسب نہیں ہے۔ اگر کسی ادارے کو کوئی اعتراض ہے تو وہ اس پر اپنی کارروائی کرے۔ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری صرف جمہوریت اور الیکشن سے متعلق ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔