’سیکورٹی ایجنسیاں ہیں، امت شاہ ہیں، اجیت ڈووال ہیں، پھر 2900 کلو دھماکہ خیز مادہ فرید آباد کیسے پہنچا؟‘ کانگریس کا سوال

پون کھیڑا نے کہا کہ ہم پلوامہ حملہ کے تعلق سے سوال پوچھتے رہے کہ آر ڈی ایکس کیسے پہنچا، اس کا جواب آج تک نہیں ملا۔ اب راجدھانی دہلی سے 20 کلومیٹر دور 2900 کلو دھماکہ خیز مادہ پہنچ گیا۔

<div class="paragraphs"><p>لال قلعہ کے قریب دھماکہ کے بعد کا منظر، تصویر ویپن/قومی آواز</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی میں لال قلعہ کے قریب گزشتہ 10 نومبر کو پیش آئے کار دھماکہ نے ایک دہشت کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ یہ دہشت تب مزید بڑھ گئی جب 12 نومبر کو مرکزی حکومت نے اسے دہشت گردانہ حملہ قرار دے دیا۔ اب اس معاملے میں کانگریس حملہ آور دکھائی دے رہی ہے۔ ایک طرف کانگریس لگاتار یہ سوال اٹھا رہی ہے کہ کیا حکومت کو حادثہ کے 2 دن بعد پتہ چلا کہ حملہ دہشت گردوں کی کوششوں کا نتیجہ تھا، دوسری طرف فرید آباد میں 2900 کلو دھماکہ خیز مادہ پکڑے جانے پر بھی پارٹی نے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

آج کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے پریس کانفرنس میں مرکز کی مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’پارلیمنٹ اور راشٹرپتی بھون کے بے حد قریب، لال قلعہ کے نزدیک ایک دھماکہ ہوا جس میں 13 لوگوں کی جان چلی گئی۔ اس دھماکہ میں ہلاک اور زخمی ہونے والے لوگوں کے ساتھ ہماری ہمدردیاں اور دعائیں ہیں۔ حیرانی کی بات ہے کہ اس حادثہ کے 48 گھنٹے بعد کابینہ نے مانا کہ یہ ایک دہشت گردانہ حملہ ہے۔ ایسے میں کچھ سنگین سوالات اٹھتے ہیں۔‘‘ کھیڑا نے ایک سوال یہ کیا کہ ’’اتنی سیکورٹی ایجنسیاں ہیں، امت شاہ ہیں، اجیت ڈووال ہیں... جو کہتے ہیں کہ ہماری گہری نگاہ بنی ہوئی ہے۔ پھر بھی فرید آباد میں 2900 کلو دھماکہ خیز مادہ کیسے پہنچ گیا؟‘‘


پون کھیڑا نے پلوامہ میں پیش آئے دہشت گردانہ حملہ کو یاد کرتے ہوئے میڈیا سے کہا کہ ’’ہم پلوامہ حملہ کے تعلق سے سوال پوچھتے رہے کہ آر ڈی ایکس کیسے پہنچا، اس کا جواب آج تک نہیں ملا۔ اب راجدھانی دہلی سے 20 کلومیٹر دور 2900 کلو دھماکہ خیز مادہ پہنچ گیا۔ سوال ہے کہ ’کیسے پہنچا؟‘ پھر لال قلعہ کے پاس دھماکہ میں لوگوں کی جان جاتی ہے، لوگ زخمی ہوتے ہیں، آخر اس کی ذمہ داری کون لے رہا ہے؟‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’یہ سوال پورے ملک کے ہیں اور ہم کہتے رہے ہیں کہ حکومت سخت قدم اٹھائے، ہم ان کے ساتھ ہیں۔‘‘

دہلی میں پیش آئے دہشت گردانہ حملہ کے بعد پیدا حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے پون کھیڑا نے کچھ اہم سوالات مرکزی حکومت کے سامنے رکھے۔ انھوں نے پوچھا کہ ’’یہ دھماکہ کیسے ہوا؟ کس سطح پر ناکامی ہوئی؟ اس ناکامی کی ذمہ داری کون لے گا؟‘‘ یہ سوالات پوچھنے کے بعد کانگریس لیڈر کہتے ہیں کہ ’’ملک کی راجدھانی میں حملہ ہوا ہے۔ ایسے میں ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم کی صدارت میں ایک کُل جماعتی میٹنگ بلائی جائے۔ پارلیمنٹ کا اجلاس جلد طلب کیا جائے، کیونکہ یہ ایک سنگین ایشو ہے۔ اس معاملے میں حکومت ایک مضبوط اسٹینڈ لے، ہم حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘


وزیر اعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے پون کھیڑا نے کہا کہ ’’پہلگام کے بعد ’آپریشن سندور‘ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور حکومت نے کہا تھا کہ کسی بھی دہشت گردانہ حملہ کو ’ایکٹ آف وار‘ مانا جائے گا۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ حکومت اس حملے کو کس طرح سے دیکھ رہی ہے۔ کیونکہ اس حملہ کو باہری طاقتوں کے ذریعہ حمایت، طاقت اور ترغیب مل رہی ہے۔‘‘ پون کھیڑا نے دہلی میں پیش آئے دہشت گردانہ حملہ کو لے کر ایک پریس بیان بھی جاری کیا ہے، جس میں پی ایم مودی کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت کو بھی نشانے پر لیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔