یوپی حکومت نے گنے کے داموں میں کیا 20 روپے فی کونٹل کا اضافہ، کسانوں نے ناکافی قرار دیا

یوپی کی یوگی حکومت نے گنے کے داموں میں 20 روپے فی کونٹل کا اضافہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹوں میں اسے کسانوں کے لیے تحفہ قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ کسانوں نے اس اضافہ کو ناکافی قرار دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>گنے کے کھیت کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

گنے کے کھیت کی فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کی یوگی حکومت نے گنے کے داموں میں 20 روپے فی کونٹل کا اضافہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹوں میں اسے کسانوں کے لیے تحفہ قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ کسانوں نے اس اضافہ کو ناکافی قرار دیا ہے۔ کسانوں نے کہا ہے کہ وہ مدت طویل سے گنے کے داموں میں اضافہ کا مطالبہ کر رہے تھے اور گنے کے دام 400 روپے فی کونٹل ہونے چاہئیں تھے۔ 20 روپے اضافے کے بعد کسانوں کو گنے کے لیے 355 روپے سے لے کر 370 روپے فی کونٹل فراہم کئے جائیں گے۔

خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں جمعرات کو لوک بھون میں وزارتی کونسل کا اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس دوران دیگر فیصلوں کے ساتھ ہی کسانوں کے لیے گنے کے داموں میں 20 روپے فی کونٹل کے اضافے کی سفارش پر مہر ثبت کی گئی۔


لوک بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کے وزیر خزانہ سریش کھنہ اور چینی کی صنعت اور گنے کی ترقی کے وزیر چودھری لکشمی نارائن نے کابینہ کے فیصلوں کی اطلاع میڈیا کو دی۔

شوگر انڈسٹری اور گنے کی ترقی کے وزیر چودھری لکشمی نارائن نے کہا کہ کرشنگ سیزن 2023-24 کے لیے ریاست کی تمام شوگر ملوں (کوآپریٹو سیکٹر، کارپوریشن اور پرائیویٹ سیکٹر) کے ذریعے خریدے جانے والے گنے کی ریاستی تجویز کردہ قیمت (ایس اے پی) کا تعین کیا گیا ہے۔ اس میں گنے کی اگیتی قسم کی قیمت 350 روپے فی کونٹل سے بڑھا کر 370 روپے، عام قسم کی قیمت 340 روپے فی کونٹل سے بڑھا کر 360 روپے اور غیر موزوں قسم کے لیے گنے کی قیمت 335 روپے فی کونٹل سے بڑھا کر 355 روپے فی کونٹل کر دی گئی ہے۔‘‘

ایک ویب سائٹ پر شائع پورٹ کے مطابق ہم سایہ ریاست ہریانہ میں گنے کے دام 386 روپے اور پنجاب میں 392 روپے فی کونٹل طے کئے گئے ہیں۔ اس سے قبل سال 2022 میں اسمبلی انتخابات سے پہلے یوپی حکومت نے 2021 کے داموں میں 25 روپے فی کونٹل کا اضافہ کیا تھا۔ یوگی حکومت نے اپنی مدت کار کے دوران تیسری مرتبہ داموں میں اضافہ کا اعلان کیا ہے۔


سال 2017 میں جب یوگی حکومت پہلی بار اقتدار میں آئی تو گنے کی سپورٹ قیمت میں 10 روپے فی کونٹل کا اضافہ کیا گیا تھا۔ اس طرح یوپی میں گنے کی قیمت میں سات سالوں میں محض 55 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ اس سال ریاست کے کسان گنے کی کم از کم قیمت 400 روپے فی کونٹل کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ گنے کی بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے مغربی یوپی میں گڑ اور کھانڈساری یونٹ کسانوں کو 375-400 روپے تک کی قیمت پیش دے رہی ہیں۔

اکتوبر میں شروع ہونے والے کرشنگ سیزن میں گنے کی قیمت کا اعلان کرنے میں تاخیر پر اپوزیشن پارٹیاں اور کسان تنظیمیں بی جے پی حکومت کو نشانہ بنا رہی تھیں اور کسانوں کو توقع تھی کہ گنے کی قیمت کم از کم 400 روپے فی کونٹل طے کی جائے گی۔

بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے گنے کے داموں میں اس اضافہ کو ناکافی قرار دیا ہے۔ یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا، ’’کھیتی مہنگی ہوتی جا رہی ہے، اتنے اضافے سے کیا ہوگا؟ زرعی آلات، کیڑے مار ادویات، جتائی، ڈیزل اور دیگر چیزوں کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ حکومت نے گنے میں 20 روپے کا اضافہ کیا ہے لیکن یہ منافع بخش قیمت نہیں ہے۔ اس قیمت پر کسان کی آمدنی دوگنی نہیں ہو سکتی!‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔