’ون نیشن ون الیکشن‘ کمیٹی نے سابق ججوں اور سیاستدانوں سے ملاقات کی

حکومت ہند نے سابق صدر رام ناتھ کووند کی قیادت میں ایک 'ایک قوم، ایک انتخاب' کمیٹی تشکیل دی ہے جو ملک میں بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے معاملے کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد اور سفارشات کرے گی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: 'ون نیشن ون الیکشن' سے متعلق اعلیٰ سطحی کمیٹی (ایچ ایل سی) کے چیئرمین ہندوستان کے سابق صدر رام ناتھ کووند نے سابق چیف جسٹس آف انڈیا یو یو للت، مدراس ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس، جسٹس سنجیو بنرجی اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار مشرا سے ملاقات کی۔

حکومت ہند نے سابق صدر رام ناتھ کووند کی قیادت میں ایک 'ایک قوم، ایک انتخاب' کمیٹی تشکیل دی ہے جو ملک میں بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے معاملے کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد اور سفارشات کرے گی۔ وزارت قانون و انصاف نے کہا کہ جسٹس سنجیو بنرجی، جسٹس یو یو للت اور بار کونسل کے چیئرمین نے اس موضوع پر اپنی رائے دی۔

ٹرمز آف ریفرنس کے مطابق کمیٹی کو مستقل بنیادوں پر بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے لیے مناسب قانونی اور انتظامی ڈھانچے کی تشکیل، آئین اور متعلقہ انتخابی قوانین میں ضروری ترامیم کی نشاندہی، مشترکہ ووٹر لسٹ کی تیاری، ای وی ایم/وی وی پی اے ٹی جیسے لاجسٹک وغیرہ کے لیے سفارشات کرنے کی ضرورت ہے۔

سیاسی جماعتوں کے ساتھ اپنی بات چیت جاری رکھتے ہوئے، کووند نے مہاراشٹر وادی گومانتک پارٹی، گوا کے صدر دیپک 'پانڈورنگ' دھاولیکر سے بھی بات چیت کی۔


ون نیشن ون الیکشن کمیٹی نے کہا کہ ایچ ایل سی کا چوتھا اجلاس ہفتہ کو منعقد ہوا، جس میں غلام نبی آزاد، سابق قائد حزب اختلاف، راجیہ سبھا، این کے سنگھ، سابق چیئرمین، 15 واں مالیاتی کمیشن، ڈاکٹر سبھاش سی کشیپ، سابق سکریٹری جنرل، لوک سبھا، سنجے کوٹھاری، سابق چیف ویجیلنس کمشنر اور ہریش سالوے، سینئر ایڈوکیٹ نے شرکت کی۔

این کے سنگھ اور پراچی مشرا کی مشترکہ تصنیف 'انتخابی سائیکل کو ہم آہنگ کرنے کے میکرو اکنامک امپیکٹ، ایویڈینس فرام انڈیا' کے تحقیقی مقالے پر مبنی ایک پریزنٹیشن کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی، جس میں اشارہ دیا گیا کہ بیک وقت انتخابات سے اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوگا کیپٹل اور ریونیو پر زیادہ حکومتی سرمایہ کاری ہوگی۔

اس ماہ کے پہلے ہفتے میں، کمیٹی نے ایک پبلک نوٹس جاری کیا تھا جس میں عام لوگوں سے تجاویز طلب کی گئی تھیں۔ کمیٹی نے کہا کہ یہ اقدام ملک میں بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے لیے موجودہ قانونی انتظامی ڈھانچے میں مناسب تبدیلیاں کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔