جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لئے پھر اٹھ کھڑے ہونے کی ضرورت: تھورات

تھورات نے کہا کہ جمہوریت، آئین، سیکولرازم کی حفاظت کے لئے ایک بار پھر 1942 کی مانند جدوجہد کی شروعات کرتے ہوئے فرقہ پرست و ذات پات کی سیاست کرنے والی بی جے پی کو 'چلے جاؤ' کہنے کا وقت آگیا ہے۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: ہمارے آباؤ اجداد نے ملک کو آزادی دلانے کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ کانگریس پارٹی نے اس ملک میں جمہوریت کو پروان چڑھایا، لیکن مرکز کی بی جے پی حکومت آئین کو پامال کرتے ہوئے ملک میں آمریت لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ 1942 کی مانند جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لئے ایک بار پھر اٹھ کھڑا ہوا جائے۔ کانگریس کے کارکنان کو اس کے لئے تیار رہنا چاہیے۔ یہ اپیل آج یہاں مہاراشٹرا پردیش کانگریس کمیٹی کے چیئرمین اور ریاستی وزیر محصول بالاصاحب تھورات نے کی ہے۔

جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لئے پھر اٹھ کھڑے ہونے کی ضرورت: تھورات

ملک کی آزادی کی تحریک میں فیصلہ کن جدوجہد کی بنیاد بننے والے 'اگست کرانتی' کی 78 ویں سالگرہ کے موقع پر مہاراشٹرا پردیش کانگریس کمیٹی کے چیئرمین اور وزیر محصولات بالاصاحب تھورات نے آج صبح اگست کرانتی میدان میں ستون شہدا پر پھول پیش کرتے ہوئے شہدا کو سلام پیش کیا۔ اس موقع پر ریاستی وزیر تعمیرات اشوک چوہان، ممبئی کانگریس کے صدر ایکناتھ گائیکواڈ، مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر مظفر حسین، اسکولی تعلیم کی وزیر ورشا گائیکواڈ، سابق وزراء نسیم خان اور سریش شیٹی، ایم ایل اے بھائی جگتاپ، ایم ایل اے ذیشان صدیقی، سابق ایم ایل اے مدھو چوان، مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری موہن جوشی، راجیش شرما، سکریٹری ذیشان سید، راجارام دیشمکھ اور کانگریس کے دیگر عہدیدار و کارکنان موجود تھے۔

جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لئے پھر اٹھ کھڑے ہونے کی ضرورت: تھورات

کانگریس کارکنوں کی رہنمائی کرتے ہوئے تھورات نے کہا کہ 1942 میں اسی دن مہاتما گاندھی نے ممبئی کے تاریخی اگست کرانتی میدان سے 'انگریزو بھارت چھوڑو' کا نعرہ دیا تھا۔ ان کے اس نعرے کے جواب میں ملک کے لاکھوں افراد، مذہب اور خطے سے بالائے طاق ہوکر آزادی کی اس جدوجہد میں شامل ہوئے اور ملک کو برطانوی غلامی سے آزادی دلائی۔ آزادی کے بعد کانگریس کی حکومتوں نے اس ملک میں جمہوریت کی آبیاری کی۔ جس راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے 1942 کی جنگ آزادی کی مخالفت کی تھی، اسی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے اشارے پر چلنے والی مرکز کی بی جے پی حکومت نے آئین کو پامال کرتے ہوئے جمہوریت کو ختم کرکے آمریت لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اقتدار اور پیسے کی طاقت سےمختلف ریاستوں کی حزب اختلاف کی زیرقیادت حکومتوں کو گرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں کو ختم کرنے کے لئے ای ڈی، انکم ٹیکس اور سی بی آئی جیسے اداروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ ملک کے لوگوں میں ذات، پات اور مذہب کی بنیاد پر تفریق پیداکرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لہذا جمہوریت، آئین، سیکولرازم، قومی یکجہتی کی حفاظت کے لئے ایک بار پھر 1942 کی مانند جدوجہد کی شروعات کرتے ہوئے فرقہ پرست وذات پات کی سیاست کرنے والی بی جے پی کو 'چلے جاؤ' کہنے کا وقت آگیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔