الیکشن نے کرا دیا مامون شاہ اور ثنا خان کا نکاح! دلہن کے لباس میں کاغذات نامزدگی کیے داخل

ثنا خانم کا کہنا ہے کہ وہ رام پور کی سڑکوں میں گڑھوں، پانی کی نکاسی اور گٹر کے مسائل سے نجات دلانے کے لیے کام کریں گی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب</p></div>

تصویر ویڈیو گریب

user

آس محمد کیف

اتر پردیش میں بلدیاتی انتخابات کا بگل بجتے ہی کئی دلچسپ باتیں منظر عام پر آ رہی ہیں۔ خاص طور پر خواتین کے ریزرویشن کے حوالے سے بھی کئی دلچسپ واقعات منظر عام پر آ چکے ہیں۔ اسی ضمن میں ایک خبر رام پور سے سامنے آئی ہے، جہاں برسوں سے الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہے ایک نیتا جی نے نگر پالیکا پریشد کی سیٹ خواتین امیدواروں کے لیے ریزرو ہونے پر فوری اثر سے شادی کر لی اور اپنی بیوی کے کاغذات نامزدگی داخل کرا دیئے۔ چٹ منگنی پٹ بیاہ کا یہ عمل صرف 2 دن میں مکمل ہو گیا۔ نکاح کے فوراً بعد شادی شدہ جوڑے میں نئی ​​دلہن نے میونسپلٹی کے چیئر کے عہدے کے لیے نامزدگی داخل کی۔

الیکشن نے کرا دیا مامون شاہ اور ثنا خان کا نکاح! دلہن کے لباس میں کاغذات نامزدگی کیے داخل

یہ دلچسپ واقعہ اتر پردیش کے رام پور میں پیش آیا جہاں مقامی رہنما اور سماجی کارکن مامون شاہ خان کئی سالوں سے نگر پالیکا پریشد کے عہدے کے لیے الیکشن لڑنے کے خواہشمند تھے اور اس کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ اتر پردیش میں ریزرویشن کے حوالے سے عدالت کی مداخلت کے بعد بدلے ہوئے حالات میں رام پور میونسپلٹی کی چیئرمین کی سیٹ خاتون کے لیے مخصوص ہوئی تو مامون شاہ خان کی امیدوں کو دھچکا لگا، ان کے خاندان میں کوئی خاتون الیکشن لڑنے کے لیے نہیں تھی لیکن مامون شاہ ہر حال میں الیکشن لڑنا چاہتے تھے تو انہوں نے آناً فاناً میں شادی کر لی۔ شادی ہونے کے ساتھ ہی ان کی دلہن ثنا خانم دلہن کے لباس میں ہی کاغذات نامزدگی داخل کرنے پہنچ گئی۔

الیکشن نے کرا دیا مامون شاہ اور ثنا خان کا نکاح! دلہن کے لباس میں کاغذات نامزدگی کیے داخل

45 سالہ مامون شاہ خان کا کہنا ہے کہ یہ اللہ کا فیصلہ ہے اور وہ اس میں کچھ نہیں کر سکتے۔ شادیوں کے لیے جوڑے جنت میں طے ہوتے ہیں۔ ان کے بقول انہوں نے خود کو سماج کی خدمت میں وقف کر دیا ہے اور انہیں کبھی شادی کے بارے میں سوچنے کا وقت ہی نہیں ملا! ان کا ماننا ہے کہ اب اگر ریزرویشن کی یہ خاص صورت حال پیدا نہ ہوتی تو شاید ان میں شادی کرنے کی اتنی خواہش بھی نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا ’’اچانک اللہ نے میری شادی ایک مقامی لڑکی ثنا خانم سے کروا دی اور الیکشن اس کا ذریعہ بنا دیا۔ اب لگتا ہے کہ ایسے سازگار حالات میں ہماری جیت یقینی ہے۔‘‘

مامون شاہ خان کی نئی نویلی دلہن ثنا خانم رام پور کی رہائشی ہیں، انہوں نے کہا ’’ہماری شادی روایتی قسم کی شادی نہیں ہے۔ ہمارا خاندان مامون شاہ کے خاندان کو اچھی طرح جانتا ہے اور وہ رام پور میں سیاسی اور سماجی طور پر کافی سرگرم رہے ہیں۔ یہ اچانک پیدا ہونے والی صورتحال خوشگوار ہے اور میں اللہ کا بہت شکر ادا کرتی ہوں۔‘‘ دلہن کے جوڑے میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے آئی ثنا خانم کا کہنا ہے کہ اگر وہ الیکشن جیت گئیں تو وہ رام پور کی ترقی میں پیچھے نہیں ہٹیں گی۔ ایک اور خاص بات یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی نے اپنے پہلے سے اعلان کردہ امیدوار عرش اقبال کی جگہ راتوں رات ثنا خانم کو اپنا امیدوار بنا دیا ہے۔ ثنا خانم کا کہنا ہے کہ وہ رام پور کی سڑکوں میں گڑھوں، پانی کی نکاسی اور گٹر کے مسائل سے نجات دلانے کے لیے کام کریں گی۔


رام پور کے مقامی رہائشی دانش خان کا کہنا ہے کہ مامون شاہ کی ہفتے کی رات شادی ہوئی، وہ کانگریس میں تھے، کانگریس کی اعلان کردہ فہرست میں ان کا نام نہیں تھا۔ خواتین کی سیٹ ریزرو زمرہ میں ہونے کی وجہ سے کانگریس نے یہاں پہلے ہی امیدوار کا اعلان کر دیا تھا۔ انہوں نے کسی خاتون کے لیے ٹکٹ نہیں مانگا تھا۔ مامون شاہ کو الیکشن لڑنا تھا، پہلے انہوں نے شادی کی اور پھر اتوار کو عام آدمی پارٹی میں شامل ہو کر نشان حاصل کیا۔ مامون شاہ خان اچھے انسان ہیں۔ اب چاہے وہ الیکشن جیتیں یا ہاریں، انہیں الیکشن کے بہانے دلہن تو مل ہی گئی!

خیال رہے کہ اتر پردیش میں بلدیاتی انتخابات کا جوش اس وقت زوروں پر ہے۔ ملک کی سب سے بڑی ریاست میں بلدیاتی انتخابات میں سخت مقابلے ہوتے ہیں۔ اس الیکشن میں سیاسی جماعتیں بہت زیادہ طاقت استعمال کر رہی ہیں۔ ریزرویشن کو لے کر عدالتی رکاوٹ کے بعد بہت کم وقت ملنے پر امیدواروں میں ہلچل ہے۔ میونسپل باڈی میں رقم کی طاقت کا استعمال کیا جاتا ہے اور دعوتیں طویل عرصے تک چلتی ہیں۔ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 4 مئی کو ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔