خواب غفلت میں سوئی ’ای ڈی حکومت‘ کے پاس کسانوں کے نقصان پر توجہ دینے کا وقت نہیں: نانا پٹولے

گڈچرولی، چندر پور اور وردھا اضلاع میں نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے بھاری بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور کسانوں اور گاؤں والوں سے بات چیت کی۔

نانا پٹولے، تصویر یو این آئی
نانا پٹولے، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹرا میں شدید بارش کی وجہ سے کسانوں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ کسان حکومت کی مدد کی جانب سے پرامید نظروں سے دیکھ رہا ہے لیکن ریاست میں سوئی ہوئی، اندھی، بہری ای ڈی حکومت ہے۔ اس حکومت کو کسانوں کا نقصان نظر نہیں آرہا اس لیے ہم پریشان حال کسانوں کے آنسو پونچھنے اور ان کا ساتھ دینے کے لیے ان کے کھیتوں میں آئے ہیں۔ ان کسانوں کو حکومت کی جانب سے مدد دلانے کے لیے کانگریس بھرپور کوشش کرے گی۔ یہ اعلان آج یہاں ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کیا ہے۔

گڈچرولی، چندر پور اور وردھا اضلاع میں نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے بھاری بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور کسانوں اور گاؤں والوں سے بات چیت کی۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر ریاستوں کے کئی اضلاع کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس دورے کا بنیادی مقصد سوئی ہوئی حکومت کو جگانا ہے۔


نانا پٹولے نے کہا کہ کانگریس قائدین اور کارکنان کھیتوں کے میڈوں پرجاکر کسانوں سے بات کر رہے ہیں۔ موسلا دھار بارش میں مویشی مرے، فصلیں تباہ ہوئیں، مکانات گر گئے لیکن حکومت نہیں جاگی۔ انتظامیہ کو بھی اس سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ ہم نقصان کا معائنہ کریں گے اور وزیر اعلیٰ، چیف سکریٹری اور گورنر کو اپنی رپورٹ پیش کریں گے اور کسانوں کو خاطر خواہ مدد فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔

گڈچرولی ضلع کا سرونچا تعلقہ سیلاب سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ کئی دیہات سیلاب میں گھرے ہوئے ہیں۔ اس علاقے کی زمین زیر آب آگئی ہے۔ اس کی وجہ تلنگانہ حکومت کا میڈّی گٹّا پروجیکٹ ہے۔ 2014-19 کے دوران ریاست میں بی جے پی کی حکومت نے اس وقت کے گورنر سی ودیا ساگر راؤ کی مدد سے میڈّی گٹّا پروجیکٹ میں تعاون کیا۔ جب میں ودھان سبھا کے اسپیکر تھت تو میں نے اس معاملے پر حکومت سے بات کی تھی، لیکن آج جو نقصان ہو رہا ہے وہ سراسر بی جے پی کے پاپوں کا نتیجہ ہے۔ نانا پٹولے اپنے گڑھ چرولی دورے کے دوران کلکٹر کے دفتر بھی گئے اور کلکٹر سے سیلاب کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔