بے خوف صحافی شیتلا سنگھ کا انتقال صحافتی دنیا کے لیے خسارۂ عظیم، بلاجھجک بیان کیا تھا ’بابری مسجد کا سچ‘

’جن مورچہ‘ کے مدیر کرشن پرتاپ سنگھ نے اپنے تعزیتی مضمون میں لکھا ہے کہ منگل کے روز جب شیتلا سنگھ کا انتقال ہوا، تو اس روز صبح میں وہ اخبار کے دفتر پہنچے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>شیتلا سنگھ، تصویر بشکریہ ’نیوز لاؤنڈری‘</p></div>

شیتلا سنگھ، تصویر بشکریہ ’نیوز لاؤنڈری‘

user

قومی آوازبیورو

مشہور و معروف صحافی شیتلا سنگھ کا 16 مئی کو 94 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا، اور اس کے ساتھ ہی صحافت کے ایک سنہری باب کا بھی خاتمہ ہو گیا۔ ہندی روزنامہ ’جَن مورچہ‘ کے چیف ایڈیٹر اور سینئر صحافی شیتلا سنگھ کے انتقال نے صحافی طبقہ کو ایک شدید جھٹکا دیا، کیونکہ ان جیسا ذمہ دار، بے خوف اور اصول پسند صحافی اب دور دور تک نظر نہیں آتا۔ انھوں نے ہندوستانی سیاست کے سب سے اہم واقعہ بابری مسجد انہدام اور رام جنم بھومی پر ایک کتاب لکھی تھی، جو ان کے صحافتی شعور کے ساتھ ساتھ ’حقیقت بیانی‘ کو لے کر ان کی جدوجہد کی غمازی کرتا ہے۔ اس کتاب میں شیتلا سنگھ نے بابری مسجد کا سچ بلاجھجک بیان کیا تھا۔

شیتلا سنگھ نے بابری مسجد پر جو کتاب لکھی تھی اس کا نام تھا ’ایودھیا: رام جنم بھومی-بابری مسجد کا سچ‘۔ اس کتاب کو آج بھی لوگ مآخذ کی حیثیت سے جانتے ہیں۔ جب ایک صحافی نے شیتلا سنگھ سے سوال کیا تھا کہ آپ نے اپنی کتاب میں کون سے سچ کا انکشاف کیا ہے؟ تو انھوں نے جواب دیا تھا ’’میں نے اس سچائی کی تفصیل بیان کی ہے جس میں مسلم سماج کے لیڈر رام مندر کی تعمیر کے لیے پیش قدمی کر رہے تھے، لیکن آر ایس ایس اپنے سیاسی فائدے کے لیے ایسا نہیں ہونے دے رہا تھا۔‘‘


بہرحال، شیتلا سنگھ اور ہندی روزنامہ ’جَن مورچہ‘ ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم تھے۔ اس اخبار کا آغاز 1958 میں فیض آباد میں ہوا تھا۔ شروع میں یہ ہفتہ وار اخبار بلیٹن کی شکل میں نکالا گیا تھا، لیکن بعد میں اسے روزنامہ کی شکل دے دی گئی۔ اس کے بانی مجاہد آزادی مہاتما ہرگووند تھے، اور ان کے بعد اخبار کی ادارتی ذمہ داری شیتلا سنگھ نے سنبھالی۔ انھوں نے تقریباً 53 سالوں تک اس کی ادارت کی، اور ’جن مورچہ‘ کے مدیر کرشن پرتاپ سنگھ نے اپنے تعزیتی مضمون میں لکھا ہے کہ منگل کے روز جب ان کا انتقال ہوا، تو اس روز صبح میں وہ اخبار کے دفتر پہنچے تھے۔ یہ کام کے تئیں ان کی ذمہ داری اور عزائم کا اظہار ہے۔

بہرحال، شیتلا سنگھ کے انتقال پر یوپی ورکنگ جرنلسٹ یونین (یوپی ڈبلیو جے یو) نے شدید غم کا اظہار کیا ہے۔ یونین کے سربراہ ٹی بی سنگھ نے کہا کہ شیتلا سنگھ ریاست ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے صحافیوں کے لیے ایک مثال تھے۔ شیتلا سنگھ نے پوری زندگی جمہوری اقدار کی حفاظت کے لیے جنگ لڑی اور صحافیوں کے مفادات میں ہمیشہ آگے بڑھ کر کام کرتے رہے۔


شیتلا سنگھ کے انتقال کی خبر ملنے پر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی منگل کے روز ہی شدید رنج و غم کا اظہار کیا تھا۔ انھوں نے سوشل میڈیا پر کیے گئے ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’’سینئر صحافی اور ’جن مورچہ‘ اخبار کے چیف ایڈیٹر شری شیتلا سنگھ جی کے انتقال کی افسوسناک خبر ملی۔ شیتلا سنگھ جی ہندی صحافت کے ایسے مضبوط ستون تھے جنھوں نے ہمیشہ جمہوریت اور مفاد عامہ کو سب سے اوپر رکھا اور کبھی اپنے اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کیا۔ ان کے جانے سے صحافتی دنیا کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔ ایشور ان کی روح کو سکون دے۔ غمزدہ اہل خانہ کے تئیں میری گہری ہمدردی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔