مرکزی حکومت نے نہیں دیا بقایہ، لیکن بنگال حکومت نے منریگا مزدوروں کو رقم کی ادائیگی شروع کر دی!

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ جنھوں نے 100 دنوں کے منصوبہ کے لیے کام کیا تھا، انھیں رقم ٹرانسفر کیا گیا، حالانکہ مرکزی حکومت سے ہمیں بقایہ رقم نہیں ملی ہے۔

ممتا بنرجی، تصویر یو این آئی
ممتا بنرجی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنے وعدہ کے مطابق منریگا مزدوروں کے اکاؤنٹ میں بقایہ رقم کی ادائیگی شروع کر دی ہے۔ انھوں نے آج جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ بنگال حکومت نے 21 لاکھ منریگا مزدوروں کو رقم ٹرانسفر کرنا شروع کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’جنھوں نے 100 دنوں کے منصوبہ کے لیے کام کیا تھا، انھیں رقم ٹرانسفر کیا گیا، لیکن مرکزی حکومت سے ہمیں بقایہ رقم کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی جانکاری دی کہ مغربی بنگال کا تقریباً 1.16 لاکھ کروڑ روپے مرکزی حکومت پر بقایہ ہے۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے لگاتار مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں اور ریاست کا بقایہ فنڈ جاری نہ کرنے کو لے کر حملہ کر رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں ہی ممتا بنرجی نے ریاست کا بقایہ رقم جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے 48 گھنٹے کا دھرنا دیا تھا۔ دھرنا کے دوران ہی انھوں نے اعلان کیا تھا کہ بنگال حکومت 21 فروری تک ریاست کے 21 لاکھ منریگا مزدوروں کے بینک اکاؤنٹس میں رقم ٹرانسفر کر دے گی۔ اس اعلان پر اب عمل بھی شروع ہو گیا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ممتا بنرجی نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ ’’ہم ان سے نہ تو بھیک مانگنا چاہتے ہیں اور نہ ہی ان کی بھیک لینا چاہتے ہیں۔ ہم 21 فروری تک ان 21 لاکھ مزدوروں کے اکاؤنٹس میں پیسے ٹرانسفر کریں گے جنھیں 100 دن کام کرنے کے بعد مرکزی حکومت سے پیسہ نہیں ملا۔ لیکن یہ میرا پہلا قدم ہے۔ ہم ان مزدوروں کو راحت دیں گے۔‘‘ اپنے ایک بیان میں ممتا بنرجی نے یہ بھی کہا تھا کہ سبھی ٹرینیں رد ہونے کے باوجود پارٹی کارکنان، اراکین پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی نئی دہلی پہنچے تھے۔ وہ بس کے ذریعہ وہاں پہنچے اور اس سلسلے میں وزیر اعظم سے میں نے کئی بار ملاقات کی تھی، لیکن اب تک ریاست کا بقایہ فنڈ جاری نہیں کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔