جس امیدوار کی کل ہارٹ اٹیک سے ہوئی تھی موت، آج وہی ہوا فتحیاب، محض 3 ووٹوں سے ملی جیت

سَنت رام نے بطور آزاد امیدوار نرالا نگر وارڈ سے اپنی قسمت آزمائی تھی، انھیں 217 ووٹ حاصل ہوئے اور اپنے حریف رمیش کو انھوں نے محض 3 ووٹوں سے شکست دے دی۔

دل، علامتی تصویر آئی اے این ایس
دل، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک اسمبلی انتخاب میں کانگریس نے زبردست کامیابی حاصل کی ہے، لیکن اتر پردیش میں ہوئے بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی نے جیت کا پرچم لہرایا ہے۔ اس درمیان ایک ایسی خبر سامنے آ رہی ہے جس پر لوگ افسوس کر رہے ہیں۔ دراصل آج جب سلطان پور کے نگر پنچایت قادی پور میں نرالا نگر وارڈ کا ریزلٹ سامنے آیا تو فاتح امیدوار کا نام سن کر کئی لوگوں کی آنکھیں نم ہو گئیں۔ یہاں جس امیدوار کو جیت ملی ہے، ووٹ شماری سے ٹھیک ایک دن پہلے یعنی جمعہ کے روز اس کی موت ہارٹ اٹیک سے ہو گئی تھی۔

دراصل سَنت رام نے بطور آزاد امیدوار نرالا نگر وارڈ سے اپنی قسمت آزمائی کی تھی۔ انھیں 217 ووٹ حاصل ہوئے اور اپنے حریف رمیش کو انھوں نے محض 3 ووٹوں سے شکست دے دی۔ لیکن اس جیت کا اب کوئی معنی نہیں رہ گیا کیونکہ سَنت رام تو اب اس دنیا میں ہیں ہی نہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ جمعہ کے روز آم کے باغ میں رکھوالی کرتے وقت ان کی ہارٹ اٹیک سے موت ہو گئی۔ سَنت پرساد کی موت کی خبر سے پورے علاقے میں ماتم پسر گیا تھا۔


بتایا جاتا ہے کہ سَنت پرساد کی عمر 65 سال تھی۔ ان کے دو بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں۔ سبھی بیٹیوں کی شادی ہو چکی ہے۔ سَنت پرساد بیج، پھل اور سبزیوں کا کاروبار کرتے تھے۔ بہرحال، ایس ڈی ایس شیوکمار کے مطابق اب قادی پور نگر پنچایت کے نرالا وارڈ نمبر 10 میں پھر سے انتخاب ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔