جہانگیر پوری: بلڈوزر سے مسجد کا دروازہ توڑا گیا، قریب میں موجود مندر محفوظ

جہانگیر پوری میں بلڈوزر کی کارروائی کے دوران اس مسجد کا دروازہ توڑ دیا گیا ہے جہاں گزشتہ دنوں تشدد کے دوران بھگوا پرچم لہرائے جانے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔

user

قومی آوازبیورو

دہلی کے جہانگیر پوری میں ایم سی ڈی کے ذریعہ سپریم کورٹ کے احکام کی خلاف ورزی پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ بلڈوزر کی کارروائی پر روک لگانے کا حکم دیئے جانے کے تقریباً دو گھنٹے بعد تک انہدامی کارروائی چلتی رہی اور اس دوران اس مسجد کا دروازہ بھی توڑ دیا گیا جہاں پر گزشتہ دنوں تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ایم سی ڈی کی اس کارروائی کے دوران جانبداری کا مظاہرہ بھی دیکھنے کو ملا کیونکہ مسجد کا دروازہ تو توڑ دیا گیا، لیکن پاس میں ہی موجود مندر پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ مندر کے سامنے بلڈوزر جیسے ہی پہنچا، وہاں بھیڑ جمع ہو گئی جس کے بعد بلڈوزر کو پیچھے ہٹنا پڑا۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے کئی لوگ کارپوریشن پر جانبداری کا الزام عائد کر رہے ہیں۔

الزام ہے کہ مسجد کا گیٹ بے دردی کے ساتھ توڑ دیا گیا اور اس سے ملحق دیواریں بھی توڑ دی گئیں۔ ساتھ ہی وہاں موجود ایک موبائل کی دکان پر بھی بلڈوزر چلایا گیا۔ مسجد کے قریب میں ہی مندر بھی تھا جہاں غیر قانونی تعمیرات دکھائی دے رہی تھیں، لیکن اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ذریعہ جاری کی گئی ویڈیو میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح مسجد کے آس پاس کا حصہ ایم سی ڈی افسران کی موجودگی میں توڑ دیا گیا۔


جب باری وہاں پر موجود مندر کے غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کی آئی تو ایم سی ڈی جھجکتی ہوئی دکھائی دی۔ ایم سی ڈی کی تجاوزات مخالف کارروائی کے دوران علاقے کے مندر کے آس پاس بنی دکانوں کو چھوا تک نہیں گیا، جب کہ اس سے پہلے مسجد کے نزدیک بنی دکانوں کو بھی توڑ دیا گیا۔

ناراض لوگوں نے جہانگیر پوری میں ایم سی ڈی کی بلڈوزر چلانے کی کارروائی کے دوران جب جانبدارانہ رویہ کا ایشو اٹھایا اور سوال کیا کہ جب مسجد کے پاس والی دکانوں کو توڑ دیا گیا تو مندر کے پاس بنی دکانوں کو کیوں چھوڑا جا رہا ہے۔ اس پر پولیس نے اعتراض کرنے والے لوگوں کو کھدیڑ دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */