جہانگیر پوری بلڈوزر کارروائی: بے بس خاتون نم آنکھوں سے اپنی دکان ٹوٹتی دیکھتی رہی

جہانگیر پوری میں کچھ لوگوں کی دکانیں توڑ دی گئیں، دکان مالکان کا کہنا ہے کہ ان کو پہلے سے کوئی خبر نہیں دی گئی اور انھیں سامان ہٹانے تک کا وقت نہیں دیا گیا۔

تصویر ویپن/قومی آواز
تصویر ویپن/قومی آواز
user

قومی آوازبیورو

جہانگیر پوری تشدد کے بعد بدھ کی صبح ایم سی ڈی نے بلڈوزر کی کارروائی شروع کر کچھ ایسی غریب فیملی کی دنیا اجاڑ دی جن کا اس تشدد سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ جب تک بلڈوزر کارروائی روکنے سے متعلق سپریم کورٹ کا حکم صادر ہوتا، تب تک کچھ دکانیں مٹی میں مل چکی تھیں۔ حتیٰ کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے تقریباً ایک گھنٹے بعد تک ایم سی ڈی افسران اور دہلی پولیس نے غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات ہٹانے کے نام پر بلڈوزر کی تباہی جاری رکھی۔ اس درمیان ایک خاتون نے بتایا کہ گزشتہ 15 سال سے اس کی دکان تھی لیکن کبھی اس پر کسی نے انگلی نہیں اٹھائی۔ اب جہانگیر پوری تشدد کے بعد اس کی یہ دکان ٹوٹ گئی ہے۔ جب یہ دکان ٹوٹ رہی تھی تو خاتون کی آنکھیں نم تھیں اور وہ افسران کے سامنے گہار لگانے کے بعد بے بس نظر آ رہی تھی۔

واضح رہے کہ دہلی کے جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی کے موقع پر تشدد کے بعد انتظامیہ کے ذریعہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف جاری کارروائی پر فی الحال سپریم کورٹ نے روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے جوں کا توں حالت برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ اس سے قبل جہانگیر پوری میں کچھ لوگوں کی دکانیں توڑ دی گئیں۔ دکان مالکان کا کہنا ہے کہ ان کو پہلے سے کوئی خبر نہیں دی گئی اور انھیں سامان ہٹانے تک کا وقت نہیں دیا گیا۔ جب اس تعلق سے افسران سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’ہمیں جو حکم دیا گیا ہے اسی کے حساب سے غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کر رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔