منی پور تشدد کو لے کر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ دہلی میں طلب کی گئی کل جماعتی میٹنگ ختم

دہلی میں ہوئی کل جماعتی میٹنگ میں بی جے پی صدر جے پی نڈا، منی پور کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر اوکرام ایبوبی سنگھ، ترنمول کانگریس لیڈر ڈیریک او برائن سمیت کئی سرکردہ لیڈران شامل ہوئے۔

امت شاہ / یو این آئی
امت شاہ / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

منی پور میں موجودہ تشدد والے حالات پر تبادلہ خیال کے لیے ہفتہ کے روز مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کل جماعتی میٹنگ طلب کی تھی۔ اس میٹنگ میں بی جے پی، کانگریس، ترنمول کانگریس اور بایاں محاذ سمیت مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نے شرکت کی۔ منی پور میں میتئی اور کوکی طبقہ کے درمیان 3 مئی کو شروع ہوئے تشدد میں اب تک تقریباً 130 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 3000 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

آج دہلی میں ہوئی کل جماعتی میٹنگ میں بی جے پی صدر جے پی نڈا، منی پور کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر اوکرام ایبوبی سنگھ، ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیریک او برائن، میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ اور نیشنل پیپلز پارٹی لیڈر کونراڈ سنگما، شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر پرینکا چترویدی، اے آئی اے ڈی ایم کے لیڈر ایم تھمبی دورئی، ڈی ایم کے لیڈر تروچی شیوا، بیجو جنتا دل لیڈر پیناکی مشرا، عآپ لیڈر سنجے سنگھ اور آر جے ڈی لیڈر منوج جھا وغیرہ شامل ہوئے۔


اس میٹنگ مین مرکزی وزیر پرہلاد جوشی، نتیانند رائے اور اجئے کمار مشرا، مرکزی داخلہ سکریٹری اجئے بھلا اور خفیہ بیورو کے ڈائریکٹر تپن ڈیکا بھی شامل ہوئے۔ میتئی طبقہ کو درج فہرست قبائل (ایس ٹی) درجہ میں شامل کرنے کے مطالبہ کی مخالفت کرنے کے لیے طلبا کی ایک تنظیم کے ذریعہ 3 مئی کو ’قبائلی اتحاد مارچ‘ کا انعقاد کیا گیا تھا، اس کے بعد ہی تشدد والے حالات پیدا ہو گئے تھے۔ گزشتہ ماہ امت شاہ نے منی پور کا چار روزہ دورہ بھی کیا تھا اور منی پور میں امن بحالی کی کوششوں کے تحت مختلف طبقات کے لوگوں سے ملاقات کی تھی۔ حالانکہ اس کے بعد بھی حالات بہتر ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ اپوزیشن پارٹیاں حالات سے نمٹنے کے خراب طریقے کو لے کر مرکزی و ریاستی حکومت کی لگاتار تنقید کر رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔