پارلیمنٹ سے معطل ارکان کا 50 گھنٹے کا دھرنا جاری، کھلے آسمان کے نیچے اس طرح گزاری رات

مانسون اجلاس کے دوران ایک ہفتے کے لیے معطل کیے گئے اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ حکومت کے خلاف 50 گھنٹے کا دھرنا دے رہے ہیں

پارلیمنٹ میں معطل ارکان کا احتجاج جاری / ٹوئٹر
پارلیمنٹ میں معطل ارکان کا احتجاج جاری / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مانسون اجلاس کے دوران ایک ہفتے کے لیے معطل کیے گئے اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ حکومت کے خلاف 50 گھنٹے کا دھرنا دے رہے ہیں۔ بدھ کی صبح گیارہ بجے شروع ہونے والا یہ دھرنا جمعہ کی دوپہر ایک بجے تک جاری رہے گا۔ ارکان پارلیمنٹ کا یہ دھرنا پارلیمنٹ ہاؤس احاطہ میں موجود گاندھی کے مجسمہ کے سامنے چل رہا ہے۔ دھرنا دے رہے ارکان پارلیمنٹ نے بدھ کی رات پارلیمنٹ کے احاطے میں کھلے آسمان کے نیچے گزاری۔

اس دھرنے میں اپوزیشن پارٹیوں کے کئی ارکان پارلیمنٹ حصہ لے رہے ہیں، جنہوں نے خیموں کا مطالبہ کیا تھا لیکن انتظامیہ نے انہیں اس کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ چنانچہ انہیں جمعرات کی رات بھی کھلے آسمان نیچے گزارنی پڑے گی۔ تاہم احتجاج کرنے والے ارکان پارلیمنٹ کو باتھ روم اور پبلک لائبریری استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔


دھرنے میں ٹی ایم سی کے 7، ڈی ایم کے کے 6، تلنگانہ راشٹر سمیتی کے 3، سی پی آئی (ایم) کے 2 اور عام آدمی پارٹی اور سی پی آئی کے ایک ایک ارکان پارلیمنٹ شامل ہیں۔ ان سبھی کو راجیہ سبھا میں ہنگامہ کرنے اور کاغذ پھاڑنے کے الزام میں معطل کر دیا گیا ہے۔ لوک سبھا سے کانگریس پارٹی کے معطل چار ارکان پارلیمنٹ بھی اس دھرنے میں شامل ہو رہے ہیں۔ یہ ارکان پارلیمنٹ وقفہ وقفہ پر دھرنا دے رہے ہیں۔

اس دوران کانگریس کے معطل رکن پارلیمنٹ مانیکم ٹیگور نے اپوزیشن کے دھرنے میں شامل ایک رکن پارلیمنٹ کے ہاتھ پر بیٹھے ہوئے مچھر کی ویڈیو ٹوئٹ کی ہے۔ وزیر صحت کو ٹیگ کرتے ہوئے ٹیگور نے ٹوئٹ کیا، ’’پارلیمنٹ کمپلیکس میں مچھر ہیں لیکن حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ خوفزدہ نہیں ہیں۔ منسکھ منڈاویہ برائے کرم پارلیمنٹ میں ہندوستانیوں کا خون بچائیں، باہر اڈانی ان کا خون چوس رہے ہیں۔‘‘


دوسری جانب عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ مودی حکومت اور پارلیمانی امور کے وزیر گجرات کے لوگوں سے معافی مانگیں۔ بی جے پی وہاں 27 سال سے حکومت کر رہی ہے، ریاست میں زہر آلود شراب پینے سے کئی لوگ مر چکے ہیں۔ میں چاہتا تھا کہ یہ مسئلہ پارلیمنٹ میں زیر بحث آئے۔ وہیں، ٹی ایم سی کی رکن پارلیمنٹ موسم نور نے کہا کہ معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہم چاہتے ہیں کہ مہنگائی پر پارلیمنٹ میں بحث ہو لیکن ہمیں معطل کر دیا گیا ہے۔ ہمارا 50 گھنٹے طویل دھرنا جاری رہے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */