نئے الیکشن کمشنروں کی تقرری پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار، قانون کو چیلنج کرنے والی عرضی پر 21 مارچ کو سماعت

لوک سبھا انتخابات 2024 سے قبل دو نئے الیکشن کمشنروں کی تقرری گزشتہ روز جمعرات کو عمل میں آئی۔ سپریم کورٹ نے اس فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا اور مزید سماعت کے لیے 21 مارچ کی تاریخ مقرر کر دی

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: الیکشن کمشنروں کی تقرری سے متعلق نئے قانون کو چیلنج کرنے والی عرضی کو سپریم کورٹ نے سماعت کے لیے قبول کر لیا ہے۔ تاہم، حکومت کے اسی قانون کے ذریعے دو کمشنروں کی تقرری پر روک لگانے سے عدالت عظمیٰ نے انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے 2023 کے قانون کے تحت نئے الیکشن کمشنروں کی تقرری پر روک لگانے سے انکار کر دیا، جس میں چیف جسٹس آف انڈیا کو سلیکشن کمیٹی سے باہر رکھا گیا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے کہا کہ سی جے آئی کو سلیکشن کمیٹی سے باہر رکھنے کے 2023 کے قانون کو عبوری حکم کے ذریعے کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا۔ تاہم عدالت نے اس معاملہ کی اگلی سماعت کی تاریخ 21 مارچ مقرر کی ہے۔ دراصل سپریم کورٹ نے اس معاملے میں ایک اور درخواست دائر کرنے کو کہا ہے، جس کے بعد 21 مارچ کی تاریخ طے کی گئی۔

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس کھنہ نے کہا کہ فیصلے میں آخری ہدایت کیا تھی؟ اس پر وکیل وکاس سنگھ نے جواب دیا کہ لکھا ہے کہ سی جے آئی کی جگہ کوئی دوسرا قابل بھروسہ شخص ہو سکتا ہے۔


جسٹس کھنہ نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ نے قانون بنایا ہے، ہم عبوری حکم کے ذریعے قانون کو نہیں روک سکتے۔ جب سماعت ہوگی تو حکومت کو بھی جواب دینا ہوگا۔ وکیل وکاس سنگھ نے کہا کہ حکومت نے نئی تقرری آج کی سماعت سے ایک دن پہلے کی ہے۔ اس پر جسٹس کھنہ نے کہا کہ آپ اس حوالے سے درخواست دائر کریں۔ ہم جمعرات 21 مارچ کو سماعت کریں گے۔

قبل ازیں، عرضی گزار جیا ٹھاکر کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے سینئر وکیل وکاس سنگھ نے کہا کہ جب فیصلہ سنایا جائے تو کوئی خلاف ورزی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے دلیل دی کہ چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز (تقرری، سروس کی شرائط اور عہدے کی مدت) ایکٹ 2023 کی واضح خلاف ورزی ہوئی ہے۔


انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) کے سابق افسران گیانیش کمار اور سکھبیر سندھو کو جمعرات کو الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا تھا۔ ان کا انتخاب وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ایک پینل نے کیا۔ الیکشن کمیشن میں دو اسامیاں انوپ چندر پانڈے کے ریٹائرمنٹ اور ارون گوئل کے 14 فروری کو اچانک استعفیٰ دینے کے بعد پیدا ہوئی تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔